موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک

پرتگالی بولنے والے افریقی ملک موزمبیق کے دارالحکومت کی ایک جیل کے اندر مبینہ طور پر ہنگامہ آرائی میں کم از کم 33 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے ہیں جب کہ 1500 سے زائد قیدی فرار ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پولیس جنرل کمانڈر برنارڈینو رافیل نے ایک میڈیا بریفنگ میں بتایا جیل تصادم کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے، 1500 قیدی فرار ہوگئے، فرار ہونے والے 150 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا گیا ہے۔

انہوں نے جیل کے باہر ہونے والے مظاہروں کو جیل فسادات کی حوصلہ افزائی کا باعث قرار دیا۔

دوسری جانب وزیر انصاف نے مقامی نجی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ بےامنی جیل کے اندر سے شروع ہوئی تھی اور اس کا باہر کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت واضح نہیں ہو سکی۔

ساؤتھ افریقن براڈکاسٹنگ کارپوریشن (ایس اے بی سی) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ قیدیوں نے جیل کے محافظوں کو قابو کرکے ان کی اے 47 رائفلیں چھین لیں اور اصلاحی مرکز سے فرار ہو گئے۔

گزشتہ روز وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ موزمبیق کی اعلیٰ عدالت کی جانب سے متنازع انتخابات میں حکمران جماعت فریلیمو کی جیت کی تصدیق کے بعد سے شروع ہونے والی بے امنی میں کم از کم 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں