خیبرپختونخوا میں منی مائیکرو پن بجلی منصوبوں میں کروڑوں کی بے قاعدگیاں

پشاور:خیبرپختونخوا میں منی مائیکرو پن بجلی منصوبوں میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئیں ہیں جس پر اسپیکر نے معاملہ انکوائری کیلئے قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے اور آڈیٹر جنرل اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران جے یو آئی کی خاتون رکن ریحانہ اسماعیل نے منی مائیکرو منصوبوں کے حوالے سے سوال ایوان میں پیش کیا جس پر محکمہ توانائی و برقیات نے تحریری جواب میں کہا کہ اب تک صوبہ میں 316 منی مائیکرو ہائیڈرو پراجیکٹ تعمیر ہوئے ہیں جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 28 میگا واٹ ہے ، منی مائیکرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ منصوبہ کے فیز ٹو میں کل 142 مزید منصوبے 2027 تک مکمل کئے جائیں گے۔

ریحانہ اسماعیل نے کہا کہ متعدد منصوبے نامکمل ہیں، محکمہ نے ایوان میں غلط رپورٹ پیش کی ہے، فیز ون مکمل نہیں ہوا لیکن کہا جارہا ہے کہ فیز ٹو میں بھی کئی منصوبے مکمل ہوئے ہیں، منصوبوں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں، قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے جس پر حکومتی رکن گل ابراہیم نے بھی کہا کہ ان کے حلقے میں چھوٹے پن بجلی منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کئے گئے ہیں تاہم ابھی تک کسی منصوبہ پر کام شروع نہیں ہوسکا۔

صوبائی وزیرِ قانون آفتاب عالم نے بتایا کہ منی مائیکرو ہائیڈرو پاور کے 316 پراجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں جس سے 28 میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، فیز ون کیساتھ فیز ٹو کے منصوبے بھی مکمل ہیں جس پر اسپیکر نے ایوان کی منظوری سے معاملہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا جبکہ آڈیٹرجنرل اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھی آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں