اسلام آ باد:پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے دس روز قبل کمپنیوں کو وی پی این رجسٹرڈ کروانے کی پیشکش کرنے کے باوجود ابھی تک کسی کمپنی کی طرف سے وی پی این رجسٹرڈ نہیں کروایا گیا۔
اس حوالے سے پی ٹی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے نے 19 دسمبر سے وی پی این کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا تھا ، دس روز سے زائد مدت گزرنے کے بعد بھی کسی کمپنی نے وی پی این رجسٹریشن کی درخواست نہیں دی، مزید دو سے چار ہفتوں تک جسٹریشن کی درخواستیں موصول ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ لائسنس کے ذریعے وی پی این سروس پروائیڈرز کو مقامی طور پر رجسٹرڈ کیا جاسکے گا، وی پی این سروس پروائیڈرز پاکستان میں ڈیٹا سینٹرز بنانے کے پابند ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی اے کمپنیوں سے 2 سے 4 لاکھ روپے لائسنس فیس کی مد میں وصول کرے گا، وی پی این سروس پروائیڈرز مقامی ڈیٹا پروٹیکشن قوانین پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔
پی ٹی اے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رجسٹریشن کے بعد وی پی این سائبر حملوں کی نشاندہی اور اسے بہتر طریقے سے ٹریک کرسکے گا، سروس پروائیڈرز کی رجسٹریشن کا فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔