بالی ووڈ اداکارہ سوناکشی سنہا نے حال ہی میں اپنی شادی کے حوالے سے ہونے والی قیاس آرائیوں اور افواہوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اسلام قبول کرنے کے مطالبے سے متعلق آگاہ کیا ہے۔
اداکارہ نے ظہیر اقبال سے شادی کےلیے ان کی جانب سے اسلام قبول کرنے کے مطالبے کے حوالے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ظہیر کے خاندان کی طرف سے کبھی بھی اسلام قبول کرنے کےلیے دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
سوناکشی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کے والد، مشہور اداکار شتروگھن سنہا، ان کی شادی کے حامی تھے، لیکن انہوں نے اپنے بھائیوں کی شادی میں عدم موجودگی پر تفصیلات دینے سے گریز کیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کےلیے مذہب کبھی مسئلہ نہیں رہا۔
سوناکشی نے کہا، ’’ظہیر اور میں مذہب پر توجہ نہیں دے رہے تھے۔ ہم دو ایسے لوگ ہیں جو ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے شادی کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے مجھ پر اپنا مذہب نہیں تھوپا، اور میں نے بھی ان پر اپنا مذہب نہیں تھوپا۔ یہ بات ہمارے درمیان زیرِ بحث تک نہیں آئی۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ دونوں ایک دوسرے کی ثقافتوں کا احترام کرتے ہیں۔ ’’ہم ایک دوسرے کی ثقافتوں کو سمجھتے اور سراہتے ہیں۔ ان کے گھر میں کچھ روایات ہیں، میرے گھر میں کچھ۔ وہ میری دیوالی پوجا میں حصہ لیتے ہیں، اور میں ان کے رسم و رواج میں۔ اور بس یہی اہم ہے۔‘‘
سوناکشی نے اسپیشل میرج ایکٹ کے بارے میں بھی بات کی، جو ان کی شادی کےلیے بہترین حل تھا۔ ’’حالات کے پیش نظر، شادی کا بہترین طریقہ اسپیشل میرج ایکٹ تھا، جس کے تحت میں، ایک ہندو عورت کے طور پر اپنا مذہب تبدیل کرنے کی پابند نہیں تھی، اور وہ ایک مسلمان مرد کے طور پر، اپنے مذہب پر قائم رہ سکتے تھے۔ یہ اتنا ہی آسان تھا۔‘‘
اداکارہ نے واضح کیا کہ ’’مجھ سے کبھی نہیں پوچھا گیا، ’کیا آپ مذہب تبدیل کریں گی؟‘ ہم ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، اور ہم نے شادی کرلی۔‘‘
آن لائن افواہوں اور منفی تبصروں کے بارے میں سوناکشی نے بتایا کہ انہوں نے اور ظہیر کے انسٹاگرام کمنٹس کو بند کر دیا تھا تاکہ غیر ضروری تناؤ سے بچا جاسکے۔ انھوں نے کہا ’’اپنے بڑے دن پر، میں یہ فضول باتیں دیکھنا ہی نہیں چاہتی تھی‘‘۔
یاد رہے کہ سوناکشی سنہا اور ظہیر اقبال نے گزشتہ سال 23 جون کو شادی کی تھی۔ اس سے پہلے وہ تقریباً سات سال تک ڈیٹنگ کرتے رہے تھے