کراچی:پاکستان میں دہشت گردی اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث گرفتار ملزم زبیر احمد عرف زیبو نے پڑوسی ملک سے مدد ملنے کا انکشاف کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق گرفتار دہشت گرد کی انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق ملزم زبیر 2016 میں کالعدم تنظیم میں شامل ہوا اور بلوچستان کے شہر تمپ میں سیکیورٹی فورسز پر حملے کیے۔
تفتیشی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ کالعدم تنظیم کا کمانڈر زرین عرف کرنٹ ملک میں تخریب کاری کے لیے پڑوسی ملک سے اسلحہ لاتا رہا ہے، جس کے لیے بارڈر کے قریب علاقے پابلوچی کے مقام کا انتخاب کیا گیا تھا۔
ملزم نے انکشاف کیا کہ تربیت کے دوران دہشت گردوں کے کیمپ پر راشن بھی پڑوسی ملک سے فراہم کیا جاتا تھا۔
ملزم زبیر عرف زیبو نے دوران تفتیش اپنے 20 ساتھیوں کے نام بھی اگل دیے جن میں سے کچھ دہشتگرد بیرون ملک فرار ہیں جبکہ چند بلوچستان میں روپوش ہیں، ملزم زبیر عرف زیبو گرفتاری کے ڈر سے کراچی میں روپوش رہا اور گارمنٹس فیکٹری میں کام کرتا رہا۔
ذرائع کے مطابق گرفتار دہشت گرد کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ 2 مارچ کو سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے ملیر میں مشترکہ کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد عسکری کاررائیوں میں ملوث بلوچ ریپبلکن آرمی سے تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب ملزم کو ملیر سے گرفتار کیا تھا۔