یورپ میں شدید ترین ہیٹ ویو! فرانس میں 1,900 اسکول بند، اٹلی میں کام پر پابندی

یورپ شدید ترین گرمی کی لپیٹ میں آ چکا ہے، جس نے کئی ممالک میں معمولاتِ زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

فرانس نے تقریباً 1,900 اسکول بند کر دیے ہیں، اٹلی میں دوپہر کے اوقات میں باہر کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جبکہ ترکی میں جاری جنگلاتی آگ کے باعث ہزاروں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

فرانس میں درجہ حرارت 40 سے 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے، جبکہ اسپین نے جون کا سب سے گرم مہینہ ریکارڈ کیا ہے۔

یورپی یونین کے موسمیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ یورپ دنیا کا سب سے تیزی سے گرم ہونے والا براعظم بن چکا ہے، جہاں درجہ حرارت دنیا کے اوسط سے دو گنا زیادہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

اٹلی کے شہر بولونیا میں گرمی کے باعث ایک مزدور کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ سِسلی میں دل کے مریضہ خاتون گرمی سے چل بسیں۔ بارسلونا میں صفائی کے ایک کارکن کی موت کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا وہ بھی گرمی سے متاثر ہوا تھا یا نہیں۔

ترکی کے شہر ازمیر، مانِیسا اور ہاتائے کے مختلف علاقوں میں لگی آگ نے 50,000 سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔ فائر بریگیڈ کی ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔

پیرس میں ایفل ٹاور کی بالائی منزل بند کر دی گئی، جبکہ پیرس-میلان ریل سروس کو مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے جزوی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔

کاشتکار رات کے وقت فصلیں کاٹنے پر مجبور ہیں تاکہ دن کے سخت گرم اوقات سے بچ سکیں، کیونکہ فرانس میں فصلوں کو آگ لگنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ اس بار کی گرمی “غیرمعمولی” ہے کیونکہ ایسی گرمی عام طور پر گرمیوں کے اختتام پر دیکھی جاتی ہے، نہ کہ شروع میں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں