ایشیا کپ کے ہائی وولٹیج ٹاکرے میں بھارت نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے یک طرفہ مقابلے کے بعد شکست دے دی۔
تفصیلات کے مطابق دبئی کے اسٹیڈیم میں پاک بھارت ہائی وولٹیج ٹاکرے کا ٹاس پاکستان کے حق میں رہا جس پر کپتان سلمان علی آغا نے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تاہم میچ کا نتیجہ قومی ٹیم کے خلاف رہا۔
پاکستان کی ٹیم بیٹنگ کے بعد بولنگ میں بھی ناکام رہی اور بھارتی بلے بازوں کے آگے بے بس نظر آئی۔ انڈیا نے پاکستان کے دیے گئے 128 رنز کے ہدف کے جواب میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 15.5 میں 131 رنز بنائے۔
سوریا کمار یادوو 47 رنز جبکہ ابھیشیک شرما 31 رنز بنا کر دوسرے نمایاں بلے باز رہے، صائم ایوب قومی ٹیم کے واحد بولر تھے جنہوں نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کے اوپنر اور مڈل آرڈر ایک بار پھر ناکام رہا اور تاہم صاحبزادہ فرحان کے چالیس اور شاہین کے 33 رنز کیوجہ سے مجموعی اسکور 127 تک پہنچا۔
اس کے علاوہ پانچ اہم کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکے جبکہ فخر زمان 17، فہیم اشرف 11 اور صفیان مقیم 10 رنز بناسکے۔
بھارت کی جانب سے کلدیپ یادوو نے چار اوورز میں 18 رنز دے کر تین، جبکہ ایکسر پٹیل اور بمراہ نے نے 2،2 اور ہاردک پانڈیا، ورون چکرورتی نے ایک ایک وکٹ اپنے نام کی۔
بھارت کی اننگز
بھارت کی جانب سے ابھیشیک شرما اور شبمن گل نے بیٹنگ کا آغاز کیا اور شاہین آفریدی کے پہلے ہی اوور میں 1 چھکے، 1 چوکے کی مدد سے 12 رنز بنائے۔
صائم ایوب نے بھارت کے دونوں اوپنرز کے بعد مڈل آرڈر تلک ورما کو 31 کے مجموعی اسکور پر پویلین بھیجا، یوں بھارت کی 97 پر تیسری وکٹ گری۔
کپتان سوریا کمار یادوو نے 47 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا جبکہ ابھیشیک شرما اور تلک ورما نے 31، 31 رنز کی اننگز کھیلی۔
پاکستان کی اننگز
پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان نے کیا، صائم بغیر کوئی رن بنائے تین کے مجموعی اسکور پر پانڈیا کا شکار بنے جبکہ اگلے ہی اوور میں محمد نواز کو ہاردک پانڈیا نے پویلین کی راہ دکھائی یوں دو اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے دو وکٹوں کے نقصان پر 7 رنز بنائے۔
فخر زمان نے اننگ کے تیسرے اوور میں ہاردک پانڈیا 2 چوکے لگا کر پریشر بڑھایا اور اس اوور میں قومی ٹیم نے رنز حاصل کر نے مجموعی اسکور 20 تک پہنچایا۔
چوتھے اوور میں صاحبزادہ فرحان نے بمراہ کو شاندار چھکا لگایا، یوں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 26 تک پہنچا۔
پانچویں اوور میں مسٹری سمجھے جانے والے بولر ورون چکرورتھی کو فخر زمان نے چوکا مار کر اسکور اوور کے اختتام پر 34 تک پہنچایا۔
چھٹے اوور میں صاحبزادہ فرحان نے ایک اور چھکا مارا اور پھر دو رنز لیے جس کے بعد اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 42 پر پہنچ گیا۔ اس اوور کی پانچویں گیند پر بولر نے ری ویو لیا تاہم تھرڈ امپائر نے صاحبزادہ فرحان کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
ساتویں اوور کلدیپ یادو نے پھینکا جس کو دونوں بلے بازوں نے بہت محتاط انداز سے کھیلا اور اس اوور میں صرف دو رنز بن سکے، جس کے بعد اختتام پر مجموعی اسکور 42 تک پہنچا۔
آٹھویں اوور قومی ٹیم کیلیے اچھا ثابت نہ ہوا اور پٹیل کے اوور کی پانچویں گیند پر اونچا شارٹ کھیلنے کے چکر میں فخر زمان 17 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے، یوں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے تین وکٹوں کے نقصان پر 45 رنز اسکور کیے۔
نویں اوور میں سلمان علی آغا کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا گیا تاہم اُن کی ری ویو کال کام آئی اور تھرڈ امپائر نے ناٹ آؤٹ قرار دیا، اس اوور کے اختتام پر قومی ٹیم 47 رنز بناسکی۔
10 اوور کے اختتام پر قومی ٹیم تین وکٹوں کے نقصان پر 49 رنز بناسکی۔ گیارہویں اوور کی پہلی گیند پر اکثر پٹیل نے کپتان سلمان علی آغا کو تین کے مجموعی اسکور پر پویلین کی راہ دکھائی۔
گیارہویں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 54 رنز تک پہنچا، 12ویں اوور کے اختتام پر اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 62 تک پہنچ گیا۔
تیرہویں اوور میں حسن نواز 5 رن بنائے پویلین واپس لوٹے، اس کے بعد محمد نواز بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے یوں پاکستان کی 64 کے مجموعی اسکور پر 6 وکٹیں گر گئیں۔
16ویں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 83 رنز بنائے۔ اگلی ہی گیند پر صاحبزادہ فرحان 40 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
17ویں اوور کے اختتام پر 7 وکٹوں کے نقصان پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 90 رنز رہا۔ 18ویں اوور میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے شاہین آفریدی نے اسکور آگے بڑھانے کی کوشش کی مگر اُن کے ساتھ فہیم اشرف ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین لوٹے یوں 98 کے مجموعی اسکور پر 8 کھلاڑی آؤٹ ہوئے اور اوور کے اختتام پر مجموعی اسکور 99 تک پہنچ گیا۔
انیسویں اوور میں صفیان مقیم بمراہ کی فل ٹاس پر کلین بولڈ ہوئے اور پاکستان کا اسکور 9 وکٹوں کے نقصان پر 111 تک پہنچا۔
شاہین شاہ آفریدی نے آخری اوور میں لگاتار دو چھکے لگا کر مجموعی اسکور کو 127 تک پہنچانے میں مدد کی، انہوں نے 16 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 33 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے۔
پلیئنگ الیون
پاکستان
صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب، محمد حارث (وکٹ کیپر) ، فخر زمان، سلمان آغا (کپتان)، حسن نواز، محمد نواز، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، صفیان مقیم، ابرار احمد
بھارت
ابھیشیک شرما، شبھمن گل، سوریا کمار یادو، تلک ورما، سنجو سمسون، شیوم، ہاردک پانڈیا، پٹیل، کلدیپ یادو، رون چکرورتی، جسپرت بمرا
8 سالہ مقابلوں پر مختصر نظر
دونوں ٹیموں کے درمیان 2014 سے اب تک کھیلے گئے آخری آٹھ میچز میں سے سات میں پہلے بولنگ کرنے والی ٹیم نے فتح حاصل کی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے اور تینوں میں ہی پہلے بولنگ کرنے والی ٹیم فاتح رہی۔
پاکستان نے 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں 10 وکٹ اور ایشیا کپ 2022 میں پانچ وکٹ سے فتح حاصل کی تھی۔