یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ غزہ جنگ بندی منصوبے کو رد کیا تو اسرائیل “اپنا کام مکمل کرے گا”۔
نیتن یاہو نے کہا کہ یہ منصوبہ اسرائیل کے سلامتی اصولوں سے مطابقت رکھتا ہے اور اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ غزہ دوبارہ اسرائیل کے لیے خطرہ نہ بنے۔
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران غزہ جنگ بندی منصوبے کا اعلان کیا۔ ٹرمپ نے اسے مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے ایک “تاریخی دن” قرار دیا اور کہا کہ متعدد عرب و مسلم رہنماؤں نے اس کی حمایت کی ہے، جن میں پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا کے رہنما بھی شامل ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ اگر حماس اس معاہدے کو تسلیم نہ کرے تو اسرائیل کو حماس کے خاتمے کے لیے امریکی پشت پناہی حاصل ہوگی۔
دوسری جانب پاکستان، سعودی عرب، مصر، قطر، اردن، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور انڈونیشیا سمیت مسلم ممالک نے ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اس منصوبے میں غزہ کی تعمیر نو، جبری بے دخلی کی روک تھام، جنگ بندی اور ایک جامع امن عمل کو آگے بڑھانے جیسے نکات شامل ہیں.