0

آزاد کشمیر میں احتجاج، مظاہرین سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی مظفرآباد پہنچ گئی

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آزاد کشمیر کی صورتحال پر نوٹس لیے جانے کے بعد آزاد کشمیر میں مظاہرین سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی مظفرآباد پہنچ گئی۔

وزیراعظم کی ہدایت پر اعلیٰ سطح کی مذاکراتی کمیٹی مظفرآباد روانہ ہوئی جو مسائل کے فوری اور دیرپا حل کے لیے مذاکرات کرے گی۔

وزیراعظم کی کمیٹی میں وفاقی وزرا اور پیپلز پارٹی کی قیادت موجود ہے، وفد میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، امیر مقام ،احسن اقبال شامل ہیں، سردار یوسف، راجا پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ اور سردار مسعود احمد بھی ہمراہ ہیں۔

وزیر اعظم نے ایکشن کمیٹی سے حکومتی ٹیم سے تعاون کی اپیل کی اور ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین سے تحمل اور بردباری سے پیش آئیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی جذبات کا احترام یقینی بنایا جائے، غیر ضروری سختی سے اجتناب کیا جائے، ناخوشگوار واقعات پر وزیر اعظم نے گہری تشویش کا اظہار کیا اور شفاف تحقیقات کا حکم دیا۔

وزیر اعظم نے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت کی، کمیٹی اپنی سفارشات اور مجوزہ حل بلا تاخیر وزیراعظم آفس بھجوائے گی۔

روانگی سے قبل وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام محتاط رہیں، ایسی صورتحال نہ بنائیں جس سے مخالفین فائدہ اٹھائیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کو سنیں گے، اس وقت ایسے عناصر موجود ہیں جو پاکستان کے امن اور استحکام کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال کا جائزہ لیں گے اور مظاہرین سے بات کریں گے، رانا ثنااللہ نے کہا کہ تشدد سے معاملات سلجھتے نہیں الجھتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر سب دکھی ہیں، کشمیر کی صورتحال سے صرف معصوم لوگوں کو نقصان ہو رہا ہے، مسائل کا حل صرف مذاکرات اور گفت و شنید سے ہی ممکن ہے، آزاد کشمیر کے لوگ ہمارے اپنے ہیں، کوشش ہے کہ جلد معاملات دوبارہ معمول پر آئیں۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ کمیٹی بنانے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکرگزار ہوں، عوامی ایکشن کمیٹی کے زیادہ تر مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں، معطل مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔

امیر مقام نے کہا کہ پہلے بھی خلوص کے ساتھ کشمیر گئے، توقع ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے گی، مذاکراتی ٹیم میں تجربہ کار لوگ ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں