’موبائل چھیننے کے دوران ہاتھا پائی ہوئی اور گولی چل گئی‘: کراچی میں نوجوان کی ہلاکت اور ’ڈاکو‘ کو زندہ جلانے کے واقعے کے بعد تین مقدمات درج

’موبائل چھیننے کے دوران ہاتھا پائی ہوئی اور گولی چل گئی‘: کراچی میں نوجوان کی ہلاکت اور ’ڈاکو‘ کو زندہ جلانے کے واقعے کے بعد تین مقدمات درج,
ذرائع کے مطابق صبح کے وقت باہر گلی سے شور کی آواز آئی۔ عبدالحنان جیسے ہی گھر سے باہر نکلا تو دیکھا کہ ڈاکو بچے کے ساتھ موجود ایک شخص سے موبائل چھین رہے تھے۔ انہوں نے حنان کی بھی تلاشی لی لیکن اس کے پاس موبائل نہیں تھا اس کی ہاتھا پائی ہوئی اور ایک ڈاکو نے گولی چلائی جو اسے لگی اور وہ گر گیا۔‘

درہ آدم خیل سے تعلق رکھنے والے مزدور عبدالحنان پیر کو کراچی کے علاقے بلوچ گوٹھ میں ایک ڈاکو کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے تھے اور اس واقعے کے بعد مقامی لوگوں نے ایک شخص کو پکڑ کر زندہ جلا دیا تھا۔

اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی گردش کر رہی ہے۔

عبدالحنان کے چچا اور سسر گل محمد خان نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گولی لگنے کے بعد حنان کو عباسی شہید ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکا کیونکہ گولی اس کے دل سے آر پار ہو گئی تھی۔

  • اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں