باغی گروہوں کے ہاتھوں اپنے 24 سالہ دورِ اقتدار کا خاتمہ ہونے کے بعد بشار الاسد حکومت چھوڑ کر اہل خانہ کے ہمراہ روس پہنچ گئے جس پر ایران کا ردعمل سامنے آگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ بشار الاسد نے باغیوں کے دمشق تک پہنچنے کے دوران کسی مرحلے پر ایران سے مدد نہیں مانگی۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے مزید کہا کہ اپنی حکومت اور ملک کی حفاظت کی بنیادی طور پر ذمہ داری شامی فوج کی تھی یہ نہ کبھی ہماری ذمہ داری تھی اور نہ ہی ہم نے کبھی اسے اپنا فرض سمجھا۔
ایرانی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ شامی فوج باغیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہی، یہ حیران کن ہے۔ کہیں بھی کوئی مزاحمت نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 27 نومبر کو شامی حکومت کے مخالف مسلح گروپوں نے حلب اور ادلب میں سرکاری فوج کے ٹھکانوں پر حملوں کا آغاز کیا تھا۔
باغی فورسز نے محض 11 دنوں میں دارالحکومت دمشق کا بھی کنٹرول حاصل کرکے بشار الاسد کو 24 سالہ اقتدار چھوڑ کر روس بھاگنے پر مجبور کردیا.