ملک میں سرمایہ کاری کاماحول انتہائی خراب، ،مقامی سرمایہ کار بیرونِ ملک جا رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک اور ایس آئی ایف سی کا انکشاف
کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک اور ایس آئی ایف سی نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کا موجودہ معاشی ڈھانچہ 25 کروڑ آبادی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا، ملک میں سرمایہ کاری کاماحول انتہائی خراب، ،مقامی سرمایہ کار بیرونِ ملک جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی کے تحت منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی اے ڈاکٹر ایس اکبر زیدی نے پاکستانی معیشت کی تشویشناک صورتحال پر اظہارِخیال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان تیزی سے زوال کاشکار ہے،تمام معاشی اشاریے غلط سمت میں جارہے ہیں،دنیابھرمیں حکومتیں نجی شعبے کوسازگار ماحول فراہم کرتی ہیں، لیکن پاکستان میں یہ سہولت موجودنہیں۔
ان کے مطابق پاکستان کا ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس میں 168واں نمبر ہوناانتہائی تشویشناک ہے اور موجودہ حالات میں نئی معیشت یا آئی ٹی انقلاب کی بات کرنا حقیقت سے دور ہے۔
گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک کے گورنر نے بھی اعتراف کیا تھاکہ موجودہ معاشی ڈھانچہ 25 کروڑآبادی کابوجھ نہیں اٹھاسکتا،جبکہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے کوآرڈینیٹر نے اعتراف کیاکہ ملک میں سرمایہ کاری کاماحول انتہائی خراب ہے ،مقامی سرمایہ کار بیرونِ ملک سرمایہ لگارہے ہیں۔
ان حالات کے سبب ملک میں روزگارکے مواقع کم ہوتے جارہے اور بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو 2004 کے بعدسب سے زیادہ ہے۔ڈاکٹرزیدی کے مطابق یہ شرح بھی کم رپورٹ کی گئی،جبکہ سالانہ 35 لاکھ نوجوان ملازمت کی تلاش میں مارکیٹ میں داخل ہورہے ہیں۔ جبکہ ماہرِ معاشیات ڈاکٹرحنیدمختار نے بتایاکہ پاکستان کی فی کس آمدن بھارت سے 71فیصداور بنگلادیش سے 53 فیصدکم ہے،جس کی بنیادی وجہ کم سرمایہ کاری اور تیزی سے بڑھتی آبادی ہے۔




