جب امریکہ میں لوگ خلائی مخلوق کے حملے سے بچنے کے لیے گھروں سے بھاگ نکلے

1938 میں ایک سائنس فکشن ناول پر مبنی ریڈیو کا پروگرام نشر ہوا تو اسے سچ مان کر لوگوں میں اتنا خوف پھیل گیا کہ اسے آج تک تاریخ میں ایک مشہور براڈ کاسٹ کے طور پر جانا جاتا ہے۔

اس پروگرام کے پیچھے 23 سالہ اورسن ویلز تھے جنھوں نے تین سال بعد ’سٹیزن کین‘ نامی فلم بنائی اور اس میں اداکاری بھی کی۔ اس فلم کو اب تک نہایت اہم تخلیق مانا جاتا ہے۔

یہ ہیلوئین سے ایک دن قبل رات کا وقت تھا اور حال ہی میں نازی جرمنی نے چیکوسلوویکیا پر حملہ کیا تھا۔ یہ فاشزم کے عروج اور جنگ کے خوف سے بھرپور دور تھا۔

ویلز نے ’مرکری تھیٹر‘ کے پلیٹ فارم سے ایچ جی ویلز کے شہرہ آفاق ناول ’دی وار آف دی ورلڈز‘ کو ریڈیو پروگرام کی شکل میں پیش کیا۔ اس ناول میں مریخ سے خلائی مخلوق زمین پر حملہ کر دیتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں