نیو کاسل: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ طرزِ زندگی میں کچھ تبدیلیاں لانے سے کینسر کے خطرات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
برطانیہ کی نیو کاسل یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے کی جانےو الی تحقیق میں ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ (ڈبلیو سی آر ایف) اور امیریکن انسٹیٹیوٹ فار ریسرچ (اے آئی سی آر) کی جانب سے طے کی جانے والی طرزِ زندگی کے متعلق تجاویز کی درستی کا جائزہ لیا گیا۔
اداروں کی جانب سے طے کی جانےو الی تجاویز میں ہفتے میں 500 گرام سے زیادہ سرخ گوشت (جیسے کہ بیف یا مٹن) نہ کھانے سمیت فی ہفتہ ڈھائی گھنٹے کی ورزش، میٹھے مشروبات سے اجتناب اور صحت مند وزن کا رکھا جانا شامل ہیں۔
محققین نے مطالعے میں ان تجاویز کو اوسطاً 56 برس کی عمر والے 94 ہزار 778 برطانوی افراد سے حاصل کیے گئے ڈیٹا پر آزمایا۔
اس ڈیٹا میں ان افراد کی خوراک اور ورزش کے علاوہ باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) اور کمر کی پیمائش کے متعلق تفصیلات شامل تھیں۔
ہر فرد کے ڈیٹا کو دی گئیں سات تجاویز کے حساب سے پرکھا گیا۔ آٹھ سالہ تحقیق کے دوران کینسر کی تشخیص کے لیے کینسر رجسٹری ڈیٹا کا استعمال بھی کیا گیا۔
مطالعے میں تجاویز سے زیادہ مطابقت رکھنے والے ڈیٹا کا تعلق کینسر کے خطرات میں کمی سے پایا گیا۔ شرکاء جس تجویز پر پورے اترتے تھے اس سے ان میں کینسر کے خطرات میں سات فی صد تک کمی واقع ہوتی تھی۔