بیجنگ: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہریالی میں زندگی گزارنا صرف نظروں کے لیے پُر کیف نہیں ہوتا بلکہ یہ ہڈیوں کے کمزور ہونے کے امکانات کو بھی کم کرسکتا ہے۔
چین کی سینٹرل ساؤتھ یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ سبزہ زار علاقوں میں رہتے ہیں ان کی ہڈیوں کی کثافت زیادہ ہوتی ہے اور ان کے ہڈیوں کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات کم ہوتے ہیں۔
چار لاکھ برطانوی شہریوں پر کی جانے والی تحقیق کے مطابق ایسا ہونے کی وجہ ممکنہ طور پر کم فضائی آلودگی ہوسکتی ہے جو بطور سوزش کا سبب جانی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ درخت اور پودے قدرتی فلٹرز کے امور سرانجام دے کر ہوا سے آلودہ مواد صاف کرتے ہیں اور وہاں رہنے والے افرادکے لیے خطرات کو کم کرتے ہیں۔
محققین نے سیٹلائیٹ کی تصاویر کی مدد سے نارملائز ڈفرنس ویجیٹیشن (این ڈی وی) کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں پر ہریالی میں رہنے کے اثرات کی پیمائش کی۔
اعداد و شمار پر مبنی تجزیے میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ افراد جو سبز ماحول میں زندگی گرار رہے تھے ان کی ہڈیوں کی مضبوطی زیادہ تھی اور معائنے کے دورانیے میں ان میں آسٹروپوروسیس کے امکانات کم تھے۔
تحقیق کے مصنفین نے 300 میٹر کے قطر سے لے کر 300 تا 1500 میٹر تک رہائشی علاقوں میں ہریالی کی موجودگی کا این ڈی وی آئی میں تخمینہ لگایا۔
برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق این ڈی وی آئی میں ہونے والے ہر اضافے میں محققین کو ہڈی کے معدنی کثافت میں اضافہ اور آسٹروپوروسیس کے امکانات میں 5 فی صد کمی کا مشاہدہ ہوا۔