قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی اور وکیل رہنما شیر افضل مروت نے ملک کی موجودہ سیاسی فضا پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ آج ہو رہا ہے، وہ ملک میں نفرت کو جنم دے رہا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے ماضی میں چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیے تھے، مگر آج سیاسی جماعتوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے، کیا یہ اسی معاہدے کا نتیجہ ہے؟
انہوں نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے چند فیصلوں سے اس کی توقیر کو بھی نقصان پہنچا۔ آج بھی ہم پر وہی الزامات دہرائے جا رہے ہیں، ہمیں دہشت گرد بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
اسمبلی کے باہر سیکیورٹی اداروں کی موجودگی پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وقت تو گزر جائے گا، لیکن ایوان کے باہر ایجنسیوں اور پولیس کی موجودگی ایک تلخ یاد بن کر رہ جائے گی۔
شیر افضل مروت نے مطالبہ کیا کہ ایوان پر حالیہ حملے کی تحقیقات کے لیے ایک پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے صرف ایک دن کے لیے اختیار دے دیا جائے تو کوئی اہلکار باہر کھڑا ہو کر دکھائے۔