وزیر اطلاعات، ڈی جی آئی ایس پی آر اور چیئرمین این ڈی ایم اے کی مون سون بارشوں سے متعلق بریفنگ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے مون سون بارشوں سے متعلق بریفنگ دی۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے ڈی جی آئی ایس پی آر اور چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ مون سون بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے این ڈی ایم اے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اربن فلڈنگ میں انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں سرگرمیوں کو تیز کیا گیا، این ڈے ایم اے پاک فوج اور وفاقی و صوبائی حخومتیں مل کر بہتری حکمت عملی اپنا رہے ہیں، اب تک 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیلابی صورتحال میں بروقت معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔

چیئرمین این ڈے ایم اے نے کہا کہ شمالی علاقہ جات میں گلیشیئر پگھلنے کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی، بارشوں اور سیلاب سے 670 افراد جاں بحق اور ایک ہزار افراد زخمی ہوئے، لاپتہ افراد میں سے بیشتر کی لاشیں ملی ہیں، مختلف علاقوں میں کلاوڈ برسٹ کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔

چیئرمین این ڈے ایم اے نے کہا کہ آرمی چیف نے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں کی ہدایت کی، 17 اگست سے اب تک 25 ہزار لوگوں کو بچایا گیا، زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا، بہترین طبی امداد دی جا رہی ہے، 23 اگست تک بارشوں کا ساتواں سپیل تیز ہوگا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ بارشوں کے نئے اسپیل کے حوالے سے تیاری مکمل ہے، مختلف ذرائع سے عوام کو معلومات فراہم کی جا رہی ہیں، پی ایم راشن پیکیج کے تحت پانچ اضلاع میں امداد کی تیسری کھیپ بھجوائی جا رہی ہے، امداد میں ادویات اور راشن بھجوایا جا رہا ہے۔

اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف کی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کام کر رہے ہیں، اب تک چھ ہزار سے زائد افراد کو امداد فراہم کی گئی، آرمی ایوی ایشن بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میڈیکل بٹالین کے علاوہ سی ایم ایچ سے ڈاکٹرز کی ٹیم کو خیبر پختونخوا روانہ کیا گیا ہے، خیبر پختونخوا میں فوج کے آٹھ یونٹس امدادی کارروائیوں میں سرگرم عمل ہیں، نو میڈیکل کیمپوں کے ذریعے متاثرین کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چھ ہزار 903 افراد کو ریسکیو کی اگیا، بونیر میں دو بٹالین امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں