لاہور: پاکستان ٹیلی ویژن اور فلم کے نامور اداکار رشید ناز کو اپنے پرستاروں سے جدا ہوئے دو برس بیت گئے۔
رشید ناز کا شمار 1980 اور 1990 کی دہائی کے مقبول اداکاروں میں ہوتا تھا، شاندار فنی خدمات پر حکومت پاکستان کی طرف سےصدارتی تمغہ برائے حسن کار کردگی سے بھی نوازا گیا۔
9 ستمبر 1948 کو خیبرپختونخوا میں آنکھ کھولنے والے رشید ناز نے کئی پشتو اور اردو زبان کے ڈراموں میں کام کیا، ان کا پہلا اردو ڈرامہ ’ایک تھا گاؤں‘ تھا جو 1973 میں نشر کیا گیا تاہم پہلا مقبول ڈرامہ ’ناموس‘ تھا۔
رشید ناز کے دیگر مقبول ڈراموں میں خدا زمین سے گیا نہیں ، انکار ، انوکھی، اپنے ہوئے پرائے، غلام گردش، دوسرا آسمان، ناموس، پتھر ، دشت سمیت دیگر ڈرامے شامل تھے۔
1988 میں، انہوں نے اپنی پہلی پشتو فلم ’زما جنگ ‘میں اداکاری کے جوہر دکھائے، ان کی پہلی اردو فلم سید نور کی ’ڈکیت‘ تھی تاہم شعیب منصور کی فلم ’خدا کے لیے‘ میں ان کی کاٹ کردگی کو خوب سراہا گیا۔
شوبز دنیا کا یہ روشن ستارہ 17 جنوری 2022 کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ڈوب گیا۔