اسلام آباد: وزیرخزانہ نے پی آئی اے کے قرضوں کی وصولی موخر کرنے کا کمرشل بینکوں کا مطالبہ ماننے سے انکار کردیا۔
کمرشل بینکوں نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ( پی آئی اے) کے ذمہ واجب الادا281 ارب روپے کے قرضوں کی وصولی کو 5 سال کیلیے موخر کرنے کیلیے سالانہ 16.6 فیصد فکسڈ شرح سود کا مطالبہ کیا ہے، جس کو تسلیم کرنے سے نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے انکار کردیا ہے، اور 281 ارب روپے کے قرضوں پر 10 فیصد شرح سود کی پیشکش کی ہے۔
وزارت نجکاری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید کچھ ایسی وجوہات کی بنا پر بینکس پی آئی اے کا قرض ایک نئی کمپنی میں شفٹ کرنے کیلیے این او سی دینے سے ہچکچا رہے ہیں۔
پی آئی اے کی نجکاری کیلیے پی آئی اے کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی رضامندی کے بغیر ممکن نہیں ہے، مذاکرات میں آنے والے ڈیڈ لاک نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو بھی روک دیا ہے۔
وزارت نجکاری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر نجکاری فواد حسن فواد ہفتے کے اختتام پر ڈیووس سے وطن واپس پہنچیں گے، جس کے بعد کسی پیش رفت کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے اختتام تک پی آئی اے کمرشل بینکوں کا 281 ارب روپے کا مقروض ہے اور ان قرضوں پر 23.5 فیصد سود ادا کر رہا ہے۔