فیصلے سنانے والے ضمانت دیں الیکشن سے معیشت پروان چڑھے گی، فیصل واوڈا

لاہور: سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ فیصلے سنانے والے ضمانت دیں الیکشن سے معیشت پروان چڑھے گی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ شارٹ ٹرم کے لیے اتحادی حکومت بن جائے گی۔ اگر کوئی معجزہ بھی ہو گیا تو زیادہ سے زیادہ 20 سے 24مہینے تک حکومت جائے گی، ورنہ پٹاخہ پہلے پھوٹتا نظر آرہا ہے،کیونکہ اکانومی بلیڈ کرے گی، ڈالر بڑھے گا، مہنگائی بڑھے گی، فیول کی قیمتیں کنڑول نہیں ہوں گی کیونکہ سب کو اپنی جیبیں بھرنی ہوتی ہیں۔ بیروزگاری بڑھے گی۔ بجلی کے یونٹ بڑھیں گے۔ جو قرض ہمیں ملنا ہے اس کی شرائط سخت ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا عدل کا نظام جس کی بدولت یہ ساری گیم چلتی ہے وہ جب چاہے چھ پڑھ لیتا ہے اور جب چاہے اسے نو پڑھ لیتا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت گرنے کا سبب اتوار کے دن ’’دکانیں‘‘ کھلنا تھا۔انہوں نے کہا ہم سب نے بہت سے فیصلے ریورس ہوتے دیکھے، بھٹو صاحب کو پھانسی چڑھایا، آج معافی مانگ رہے ہیں، بی بی کی شہادت پر انصاف نہیں مل سکا، نسلہ کا ٹاور گرایا، کانسٹیٹیوشن ایونیو ٹاور نہیں گرا سکے۔ ریکوڈک میں اربوں ڈالر کا نقصان کروایا، دو ججز جنہوں نے استعفیٰ دیا ان پر کرپشن کے الزامات ہیں۔خان صاحب نے جو سٹیٹس کو توڑا وہ پلیٹ میں رکھ کر واپس دیدیا۔ میاں صاحب ، خان صاحب کی غلطیوں کے بینفشری ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ الیکشن وقت پر نہیں ہوں گے۔ الیکشن کو ہمیشہ پی آئی اے کی فلائٹ سے تشبیہ دیتا ہوں، اب جہاز کا ایک انجن سٹارٹ ہو گیا ہے دوسرے پر کام ہو رہا ہے۔ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) 100سیٹیں نہیں لے سکے گی۔ عام انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں کی ہمیشہ کی طرح بکرا منڈی لگے گی۔ یہاں پر کوئی اصول کی سیاست کرنے نہیں آیا۔ الیکشن میں بکرا منڈی اور بکرا عید کی تیاریاں دیکھیں گے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ ریس میں اکیلی دوڑ لگانے آئی ہے۔ لانگ ٹرم حکومت کے لیے آصف زرداری کو مائنس نہیں کیا جا سکے گا اور لانگ ٹرم کا مطلب زیادہ سے زیادہ 2 سال ہے۔ پاکستانی سیاست اور سیاستدانوں پر حیران ہوں۔ 2یا 3ہیرو ہیں، وہی گھوم گھما کر آتے رہتے ہیں۔ اس بار تاریخ کا زبردست الیکشن ہونے جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے آؤٹ ہونے کے بعد بھی زبردست الیکشن ہو گا۔ اس الیکشن کے نتائج پر پیرامیٹر اور گیم سیٹ ہو گی۔ جو گیم آپ سوچ رہے ہیں اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے درمیان نتائج پر گیم سیٹ ہو گی۔ پی ٹی آئی کا ووٹر پنجاب میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو ووٹ نہیں دیگا۔

فیصل واوڈا نے کہا ہمارے ہاں فلاپ فلمیں اور ایکسپائرڈ سیاستدان چلتے ہیں۔ جنہوں نے ان انتخابات اور جمہوریت کا ٹھیکہ اٹھایا تھا، آئین اور قانون کی بات کرنے والے جنہوں نے فیصلے بھی سنائے ہیں تو ضمانتی بانڈ ان سے لینا چاہیے کہ ملک میں اس دوران کوئی دہشتگردی نہیں ہوگی۔ نگران حکومت پر بہت تنقید کی گئی ہے کہ نگران حکومت پاکستان کیلئے ٹھیک نہیں ہے، اور تباہی والی جمہوریت ہونا ضروری ہے۔ تو اس کا بھی شوریٹی بانڈ ہونا چاہیے جس میں وہ کہیں کہ معیشت پروان چڑھے گی۔ پانچ سال پورے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بات کرنے والے پہلے اس چیز احتساب کر لیں جو خیبر پختونخوا اور پنجاب میں الیکشن میں تاخیر ہوئی تھی، مذاق ہو رہا ہے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ انہیں ایران پرکوئی حیرانگی نہیں ہوئی۔ جب سے وہ پیدا ہوئے ہیں پاکستان کی سیاست پر حیران ہیں، پاکستان کے سیاستدانوں اور باقی فیصلوں پر حیران ہیں تو حیرانگی کا لفظ اب حیرانگی میں تو رہا ہی نہیں ہے۔ وہ بے چینی میں تبدیل ہو چکا ہے۔ جو کچھ نہیں ہونا چاہیے وہ ہو رہا ہے۔ جو ہونا چاہیے وہ ہو نہیں رہا۔ جو ہونے جا رہا ہے وہ ہو کر رہے گا۔ یہ ایک تجرباتی لیبارٹری ہے۔ لیبارٹری میں روز تجربات ہوتے ہیں۔ پرابلم یہ ہے کہ ہم ولن بدلتے ہیں، ہیرو نہیں بدلتے۔سیکنڈ ہیرو کو چانس نہیں دیتے۔ بیک اینڈ پر جو ہیرو ہوتا ہے اس کو چانس نہیں دیتے۔ وہی دو تین ہیروز ہیں جو گھوم پھر کر آجاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں