اسلام آباد: پاکستان کے یوکرین 15 اور 16 جون کوسویٹزرلینڈ میں ہونے والی امن کانفرنس میں عدم شرکت کا امکان ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ روس ،یوکرین تنازع پر ہونے والی اس کانفرنس میں شرکت کیلیے پاکستان کو دعوت نامہ موصول ہوچکا ہے لیکن پاکستان نے ابھی شرکت کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
ذرائع کے مطابق امکان یہی ہے کہ پاکستان اس معاملے پر اپنی غیرجانبداری برقرار رکھے گا کیونکہ اس تنازع کے بڑے فریق روس کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی، چین کے بارے میں بھی امکان ہے کہ وہ کانفرنس سے غیرحاضر رہے گا۔
پاکستان ایسے عالمی اور علاقائی معاملات پر چین کے صلاح مشورے پرچلتا ہے۔ لہذا اس امرمیں حیرت نہیں ہونی چاہیے کہ مغربی ممالک خاموشی کے ساتھ پاکستان کو شرکت پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ فروری 2022 میں جب یہ جنگ شروع ہوئی تھی تو اس وقت کے پاکستانی وزیراعظم عمران خان دورہ روس پر تھے۔ گوان کے دورے کا اس تنازع سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن ان کی روس میں موجودگی پرمغربی ممالک میں خدشات کا شکار ہوئے تھے۔
بعدازاں عمران خان نے اپنے دورہ روس کو بھی اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ایک وجہ قرار دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کو امریکہ چونکہ اس دورے سے خوش نہیں تھا لہذا اس نے اقتدار سے نکلوانے کیلیے ان کے خلاف سازش کی ہے۔ امریکہ ہمیشہ اس کی تردید کرتا آیا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ یوکرین جنگ سے اپنے آپ کو دور رکھا ہے،اقوام متحدہ میں جب کبھی بھی اس معاملے پر امریکہ کی حمایت سے کوئی قرارداد مذمت لائی گئی پاکستان اس سے غیرحاضر رہا ہے۔
پاکستان پر یہ الزام بھی لگتا رہا ہے کہ اس نے یوکرین کو تیسرے فریق کے ذریعے ہتھیار فروخت کیے ہیں لیکن پاکستان اور یوکرین دونوں ہی اس کی تردید کر چکے ہیں۔سویٹزرلینڈ میں ہونے والی کانفرنس میں 50 سے زائد ملکوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔