کراچی: سندھ میں مالی سال 2023-24کے دوران انکم ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس، لینڈ ریونیو اور پروفیشنل ٹیکس کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔
براہ راست ٹیکس وصولیوں کا تخمینہ 8ارب 11کروڑ لگایا گیا تھا جبکہ مالی سال کے دوران 3ارب 80کروڑ روپے کی وصولیاں کی گئیں آئندہ مالی سال براہ راست ٹیکسوں کا ہدف 11ارب 29کروڑ 70 لاکھ روپے رکھا گیا ہے۔
سندھ حکومت زرعی ٹیکس کا 3اب 63کروڑ روپے کا ہدف پورا نہ کرسکی زرعی شعبے سے 2ارب روپے کا انکم ٹیکس وصول کیا گیا آئندہ مالی سال زرعی انکم ٹیکس کا ہدف 6ارب روپے رکھا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے لیے ایک ارب 30کروڑ روپے کا لینڈ ریونیو ہدف رکھا گیا ہے۔ پروفیشنل ٹیکس اور ٹریڈ اینڈ سیلنگ کی مد میں براہ راست ٹیکس کا تخمینہ ایک ارب 94کروڑ70لاکھ روپے تھا۔
دریں اثنا سندھ میں شراب خانوں سے ایکسائز ٹیکس میں نمایاں اضافہ کے باوجود سندھ حکومت ایکسائز ٹیکس کا تخمینہ پورا نہ کرسکی مالی سال 2023-24کے لیے صوبائی ایکسائز کا تخمینہ 12ارب 92کروڑ روپے لگایا گیا تاہم وصولیاں 8ارب روپے رہیں آئندہ مالی سال صوبائی ایکسائز کا ہدف 13ارب 92کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
مالی سال 2023-24کے دوران پاکستان میں تیار کی جانے والی مالٹ بیئر پر ایک ارب 85کروڑ 24لاکھ روپے کا ایکسائز وصول کیا گیا غیرملکی شراب اور پاکستان میں تیار کی جانے والی تیار کردہ فارن کلاس شراب پر ڈیوٹی کی مد میں 3ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں۔
علاوہ ازیں سندھ حکومت مالی سال 2023-24کے دوران موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 15ارب 54کروڑ روپے کے تخمینے کے مقابلے میں 11ارب 69کروڑ روپے وصول کیے آئندہ مالی سال کے لیے 16ارب 38 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے اسٹامپ ڈیوٹی کی مد میں مالی سال 2023-24 کے دوران 49ارب روپے کے تخمینے کے مقابلے میں 32ارب روپے وصول کیے آئندہ مالی سال کے لیے 52ارب روپے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ انفرااسٹرکچر سیس کی مد میں ایک ارب دس کروڑ روپے وصول کیے، الیکٹرک سٹی ڈیوٹی کی مد میں ایک ارب 34کروڑ روپے وصول کیے۔
آئندہ مالی سال الیکٹرک سٹی ڈیوٹی کا تخمینہ 3ارب 68کروڑ روپے جبکہ سندھ انفرااسٹرکچر سیس کی مد میں 170ارب روپے کی وصولیوں کا ہدف رکھا گیا ہے۔