لندن: برطانیہ میں ایک شخص کو گوگل پر گھنٹوں عجیب و غریب موضوعات سرچ کرنے پر نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔
جوش ولیم نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ نوکری جانے کے بعد سوشل میڈیا پر بھڑاس نکالنے کا عجلت میں لیا گیا فیصلہ کس طرح ان کے اور دیگر نوکریوں کے درمیان حائل ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اتنا کام نہیں ہوتا تھا اس لیے وہ گوگل پر بے وقوفانہ چیزیں سرچ کرنے لگ جاتے تھے۔ یہ بات کافی شرمناک ہے کہ انہوں نے اپنی تمام جمع پونجی ترکیہ میں اپنے دانتوں کا کام کرنے میں صرف اس لیے خرچ کر ڈالی کہ جب وہ واپس آئیں تو بے روز گار ہوں۔
ترکیہ میں دانتوں کے کام جیسی سرچز پر 50 سے زیادہ گھنٹے ضائع کرنے کے اعتراف اور بیماری کے سبب لی گئی متعدد چھٹیوں کی وجہ سے ان کو جولائی میں نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔
نوکری سے فارغ ہونے کے بعد جوش نے اپنی بھڑاس ٹِک ٹاک کی ایک ویڈیو میں نکالی جو وائرل ہوگئی اور یہی وہ قدم ہے جس پر اب جوش نادم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ویڈیو کو اپ لوڈ کرنے پر پچھتا رہے ہیں۔ جب بھی وہ کسی دوسری جگہ نوکری کے لیے جاتے ہیں انٹرویو لینے والے ان کو پہچان لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کی اقدار کمپنی سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
انہوں نے بتایا کہ نوکری جانے کے بعد ان کی ٹِک ٹاک ویڈیوز نے 450 پاؤنڈز کما کر دیے جس سے ان کو گھر کا کرایہ دینے میں مدد ملی۔