خیبر پختونخوا؛ پولیو ڈیوٹی کیلیے جانے والا پولیس اہلکار فائرنگ سے جاں بحق

خیبرپختونخوا میں پولیو ڈیوٹی کے لیے جانے والا پولیس اہلکار فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوگیا۔

پولیس کے مطابق پولیس اہل کار پر فائرنگ کا واقعہ جمرود کے علاقے میں پیش آیا، جہاں سخی پل کے علاقے میں نامعلوم افراد نے پولیو ڈیوٹی کے لیے جانے والے پولیس اہلکار پر گولیاں چلا دیں۔

واقعے کے فوراً بعد زخمی اہل کار کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم پولیس اہلکار عبدالخالق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔

اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور ناکا بندی کرکے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔

وزیر داخلہ کی فائرنگ کے واقعے کی مذمت
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جمرود میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت اور جاں بحق ہونےو الے پولیس کانسٹیبل عبدالخالق کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

انہوں نے پولیس اہل کار کے اہل خانہ سے ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانسٹیبل عبدالخالق نے دوران ڈیوٹی شہادت کا اعلیٰ مرتبہ پایا۔ ہمارے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی ڈیوٹی کے دوران شہید کانسٹیبل عبدالخالق کی فرض شناسی کو سلام پیش کرتے ہیں۔

صوبے میں رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز
خیبر پختونخوا میں رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم باضابطہ شروع کردی گئی ہے، اس حوالے سے صوبائی حکام نے بتایا کہ مہم کے دوران صوبے میں مجموعی طور پر 5سال سے کم عمر کے 65 لاکھ 37ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

انسداد پولیو مہم میں تربیت یافتہ پولیو ورکرز کی 39،842ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، جن میں 32,482 موبائل ٹیمیں، 3،934 نگراں، 1,945 فکسڈ ، 1,321 ٹرانزٹ اور 160 رومنگ ٹیمیں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ٹیموں کی موثر نگرانی کے لیے 8,329 ایریا انچارجز بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

مہم کے دوران پولیو ٹیموں کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے صوبے میں تقریباً 50 ہزار کے قریب اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں