اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کی ہے۔
ایوانِ صدر کے پریس ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملاقات کی ہے، جس میں انہوں نے صدر مملکت کو بھارتی جارحیت اور پاکستان کی جانب سے آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کی صورت میں بھارت کو دیے جانے والے موثر جواب بارے آگاہ کیا۔
ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے۔
صدر مملکت آصف زرداری نے بھارتی بلا اشتعال جارحیت اور میزائل حملوں کا منہ توڑ جواب دینے پر ملک کی مسلح افواج کی غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کو سراہا۔
صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان نے ایک ذمے دار اور امن پسند قوم کی حیثیت سے بھارتی اشتعال انگیزیوں کے مقابلے میں کافی تحمل کا مظاہرہ کیا ۔ افسوس کہ بھارتی جارحیت کی وجہ سے پاکستان کے پاس اپنی خودمختاری کے دفاع ، اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ۔
انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم متحد ہے ، بھارتی جارحیت کے مقابلے میں اپنی مسلح افواج کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ پاکستان ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص کے نتیجے میں 3 بھارتی ایئربیسز سمیت کئی ایئر فیلڈز تباہ کر دی ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں مؤثر اور بھرپور جوابی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ کا آغاز کر دیا۔
دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو فون کرکے بھارت پر جوابی حملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن، کنوینر یایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن، بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ خالد حسین مگسی اور ق لیگ کے رہنما چوہدری سالک حسین سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
وزیراعظم نے سیاسی رہنماؤں کو موجودہ کشیدہ صورتحال اور پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کے سلسلے میں اعتماد میں لیا اور بتایا کہ الحمدللہ افواج پاکستان نے بھارتی جارحیت کا آج مربوط طریقے سے پر زور اور طاقت ور جواب دیا ہے، بھارت نے پاکستان پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، ان جارحانہ اقدامات کے باوجود پاکستان نے انتہائی تحمل سے کام لیا۔