0

بھارت سے مزید پانی چھوڑے جانے پر دریائے ستلج میں تباہ کن سیلاب، جنوبی پنجاب کے کئی علاقے زیرآب

بھارت کی جانب سے دریاؤں میں چھوڑے گئے اضافی پانی نے جنوبی پنجاب میں تباہی مچا دی۔ دریائے ستلج، راوی اور چناب میں شدید طغیانی کے باعث کئی بند ٹوٹ گئے اور درجنوں دیہات زیر آب آ گئے۔

بھارت نے دریائے ستلج میں ایک بار پھر پانی چھوڑنے سے متعلق پاکستان کو آگاہ کر دیا۔

بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے آگاہ کرنے پر وزارت آبی وسائل نے الرٹ جاری کیا ہے جس کے مطابق دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروزپور کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا کے مقام پر سیلاب نے ہولناک شکل اختیار کر لی ہے، جہاں پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 27 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا۔

سلیمانکی اور اسلام ہیڈورکس پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں بہاولپور کی چار تحصیلوں کے ندی نالے اور قریبی علاقے پانی میں ڈوب چکے ہیں۔

ادھر دریائے راوی میں بھی صورتحال تشویشناک ہے۔ ہیڈ سدھنائی پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ ہیڈ بلوکی پر پانی کی آمد 1 لاکھ 38 ہزار 760 کیوسک سے تجاوز کر چکی ہے۔

اسی طرح دریائے چناب میں بھی خانکی، ہیڈ قادرآباد اور چنیوٹ کے قریب پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔

ملتان میں قاسم بیلا کے قریب شجاع آباد کینال میں پانی کی مقدار اس کی اصل گنجائش سے تین گنا زیادہ ہو چکی ہے، جس کے باعث نہر اوور فلو کر گئی اور آس پاس کے علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہو گیا۔

شیر شاہ بند بھی اوور فلو ہونے کے بعد متعدد بستیاں زیر آب آ چکی ہیں، جہاں لوگوں کو نقل مکانی کا موقع تک نہیں ملا۔

سکندری نالے میں پانی کا داخل ہونا شہری آبادی کے لیے خطرے کی گھنٹی بن چکا ہے۔ اکبر فلڈ بند پر پانی کا مسلسل دباؤ برقرار ہے، جس کی وجہ سے اکبر پور، بستی کوتوال اور ملحقہ علاقوں میں سیلابی ریلہ گھس آیا ہے۔

ریسکیو ٹیمیں اور ضلعی انتظامیہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں تاہم پانی کی شدت کے باعث کئی مقامات تک پہنچنا مشکل ہو رہا ہے۔

پنجاب کے دریاوں کی صورتحال

بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال ہے۔

دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 15 ہزار کیوسک اور خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 5 ہزار کیوسک ہے۔

قادر آباد کے مقام پہ پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 66 ہزار کیوسک اور ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 31 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 73 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 12 ہزار اور سائفن کے مقام پر 1 لاکھ 14 ہزار کیوسک ہے۔

بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 44 ہزار کیوسک اور ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا 1 لاکھ بہاؤ 22 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 19 ہزار کیوسک اور ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 42 ہزار کیوسک ہے۔

پنجند ہیڈورکس کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 10 ہزار کیوسک ہے۔

شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور دریاؤں کے اطراف سیرو تفریح کیلئے ہرگز نہ جائیں دریاؤں میں ماہی گیری اور دیگر سرگرمیوں سے باز رہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں