اسلام آباد: شعبہ توانائی کا گردشی قرض اتارنے کیلیے تجاویز آئی ایم ایف کو بھیجی جائیں گی۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے اپنی مجلس عاملہ (ایگزیکٹو کمیٹی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ عالمی مالیاتی فنڈ سے اس تجویز کی منظوری لے جس کے تحت حکومت پاکستان ایک کھرب 27 ارب روپے کی رقم گیس اور توانائی کے شعبے سے وابستہ گردشی قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کرے گی کیونکہ وزارت خزانہ نے تو فی الحال مختصر مدت کے لیے 745 ارب روپے فراہم کرنے سے معذرت کرلی ہے۔
آئی ایم ایف سے منظوری کی صورت میں ایک کھرب 27 ارب روپے کی رقم میں سے 556 ارب روپے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کو ادا کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ ایک کھرب روپے تک ادا کردیا جائے جس سے ان کے حصص کی قیمتوں پر بھی اثر پڑے گا جبکہ باقی ماندہ رقم کو توانائی کے شعبے کی قرض اتارنے میں استعمال کیا جائے۔
واضح رہے کہ توانائی کے شعبے کا گردشی قرض کا حجم دو کھرب 70 ارب روپے ہوچکا ہے۔ SIFC کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک رکن نے بتایا کہ کمیٹی نے معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے وزارت توانائی اور وزارت خزانہ کو ہدایت جاری کہ ہے کہ وہ ایک کھرب 27 ارب روپے گردشی قرضوں میں سے منہا یا کم کرنے کے لیے اپنی تجاویز آئی ایم ایف کو روانہ کرے تاکہ بورڈ کی منظوری لی جاسکے اور توقع ہے کہ توانائی توانائی حتمی تجاویز آج (جمعے) وزارت خزانہ کو روانہ کردے گا جسے بعد ازاں آئی ایم ایف کو بھیج دیا جائے گا۔
نگران کابینہ کے ایک وزیر نے کہا کہ اس گردشی قرضوں میں کمی کے لیے آئی ایم ایف سے اس نئے پلان کی منظوری نئی حکومت کے آنے سے قبل لینا ضروری ہے اور ہم ہے تاہم یہ بات یقینی نہیں کہ نئی حکومت اس منصوبے پر عمل درآمد کرے گی۔
وزارت توانائی کے ارکان کا کہنا تھا تھا کہ وزارت خزانہ سے صرف ایک روز کے لیے 745 ارب روپے کی گرانٹ درکار ہے تاکہ اس معاملے کے حل کا آغاز ہوسکے کیونکہ اس کے بعد یہ تمام رقم واپس وزارت خزانہ میں ہی آجائے گی اور اس بات سے سہولت کاری کونسل کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے، ان تجاویز پر عمل درآمد کی صورت میں گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 3 کھرب روپے سے کم ہو 2 کھرب ہوجائے گا جبکہ توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم ہوکر 2 کھرب 50 ارب روپے رہ جائے گا۔
بجٹ میں سے 902 ارب روپے کی گرانٹ کی صورت میں 556 ارب روپے او جی ڈی سی ایل کو دئیے جائیں گے جس کے بعد 168 ارب روپے گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو، 100 ارب روپے نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی ، 29 ارب روپے پاکستان اسٹیٹ آئل جبکہ پاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ لمیٹڈ کو 82 ارب 70 کروڑ روپے ادا کیے جائییں گے۔