اسلام آباد: پاکستان نے گزشتہ سال چینی تعاون سے21.28 ملین موبائل فون اسمبل،1.58 ملین درآمد کیے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں93.1 فیصد موبائل فون مقامی سطح پر اسمبل ، 6.9 فیصد درآمد کیے گئے، جس متوازن مارکیٹ اور مقامی موبائل انڈسٹری کی مضبوطی کے علاوہ زرمبادلہ کے ذخائر پر بوجھ میں کمی کی عکاسی ہوتی ہے۔
گوادر پرو کے مطابق اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی نیٹ ورک پر کام کرنے والی ڈیوائسز میں59 فیصد جی ایس ایم،41 فیصد اسمارٹ فونز ہیں۔2023 میں چینی کمپنیاں پاکستان میں موبائل فونز کی اسمبلنگ میں سرفہرست رہیں۔
چین وی جی او ٹیل 2.73 ملین فون سیٹس کیساتھ سرفہرست رہی، کالم، ای تاچی، ویوو، اور کیو موبائل نے متاثر کن پیداواری اعداد و شمار کی ساتھ موبائل فون کی صنعت میں حصہ ڈالا۔
پی ٹی اے ذرائع کے مطابق مالی سال2022-23 میں شعبہ ٹیلی کام سے850 ارب روپے آمدنی ہوئی جوکہ معاشی چیلنجز کے باوجود17 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
نیز سیلولر موبائل سروسز پاکستان کی90 فیصد آبادی کے لیے دستیاب ہیں، ستمبر 2023 تک ٹیلی کام صارفین کی تعداد 130 ملین، براڈ بینڈ صارفین کی تعداد192 ملین تک پہنچ گئی۔