اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی مںظور ہونے کے خلاف درخواست پر کارروائی سندھ ہائی کورٹ کا تفصیلی ہونے آنے تک روک دی اور کہا ہے کہ انتخابات سے 7 روز قبل کیسے کسی کو الیکشن لڑنے سے روک دیں؟
زرائع کے مطابق سابق پی پی رہنما و صوبائی وزیر ذوالفقار مرزا اور ان کی اہلیہ سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف پیپلز پارٹی کی سپریم کورٹ میں دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔
پی پی کو فہمیدہ اور ذوالفقار مرزا کو الیکشن سے باہر کروانے میں سپریم کورٹ میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے تک کیس ملتوی کر دیا۔
پی پی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا بینک ڈیفالٹر ہیں، ریٹرننگ افسر اور الیکشن ٹریبونل نے فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے لیکن سندھ ہائی کورٹ نے انہیں انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بغیر کیسے سپریم کورٹ آپ کو سن لے؟ انتخابات سے سات روز قبل کیسے کسی کو الیکشن لڑنے سے روک دیں؟
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ این اے 222 بدین، پی ایس 70 اور 71 سے فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے مخالف فریق سجاد علی نے کاغذات نامزدگی چیلنج کیے تھے۔