اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی بینک کے علاقائی نائب صدر سے درخواست کی کہ وہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو پاکستان کے ترجیحی اصلاحاتی شعبوں کے ساتھ ہم آہنگ کریں۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے علاقائی نائب صدر مارٹن رائزر نے پیر کو فنانس ڈویژن میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی ہےجس میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہسین، فنانس اور اکنامک افیئرز ڈویژن کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
وزیر خزانہ نے مارٹن رائزر کو ملک کی میکرو اکنامک صورتحال اور معیشت کے استحکام کے لیے حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے حکومت کے ترجیحی اصلاحاتی شعبوں کا خاکہ پیش کیاجن میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب میں اضافہ، توانائی کے شعبے میں لاگت میں کمی،ایس او ای اصلاحات، نجکاری اور انسانی سرمائے کی ترقی شامل ہیں۔
اس موقع پر مارٹن رائزر نے اقتصادی اصلاحات کے لیے پاکستان کے عزم کو تسلیم کیا اور عالمی بینک کی جانب سے تکنیکی مدد اور مالی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار رہنے کا اعادہ کیا تاکہ ملک کو اس کے ترقیاتی مقاصد کے حصول میں سہولت فراہم کی جا سکے۔
وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے علاقائی نائب صدر سے درخواست کی کہ وہ عالمی بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو حکومت پاکستان کے ترجیحی اصلاحاتی شعبوں سے ہم آہنگ کریں۔
رائزر نے درخواست قبول کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک گروپ حکومت کو توانائی کے شعبے میں اصلاحاتی ایجنڈے کو نافذ کرنے، برآمدات کو فروغ دینے، مائیکرو فنانس، ماحولیاتی لچک پیدا کرنے اور سماجی تحفظ میں ضروری مدد فراہم کرے گا۔ ملاقات میں فریقین کی جانب سے پاکستان کی معیشت اور اس کے عوام کی بہتری کے لیے شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔