اسلام آباد: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئی۔
وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے وزارت خزانہ میں آئی ایم ایف مشن کو موجودہ معاشی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ نیا قرض پروگرام شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ آئی ایم ایف کے قرض پروگرام میں رہ کر معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے ملکی معیشت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ مذاکرات میں فریقین نے نئے قرض پروگرام اور بجٹ کیلئے آئی ایم ایف مشن اور وزارت خزانہ حکام میں اقتصادی اصلاحات جاری رکھنے اورغریب افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر اتفاق کیا۔ معاشی ٹیم نے یقین دہانی کروائی کہ آئندہ مالی سال کے دوران حکومت اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے گی۔
آئی ایم ایف کے ساتھ دو ہفتے تک جاری رہنے والے مذاکرات میں پروگرام کے حجم اور مدت کا تعین کیا جائے گا اور بجٹ کے لیے اہم اہداف بھی طے کیے جائیں گے۔
وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم کے درمیان آئندہ بجٹ کے اہم اہداف پر اعداد و شمار پر تبادلہ خیال ہوچکا ہے۔ پالیسی سطح کے مذاکرات میں اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی۔ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف میں بیرونی ادائیگیاں بلا تاخیر بروقت کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے معیشت کی بہتری کے لیے اٹھائےگئے اقدامات سے مطمئن ہیں.
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے قرض پروگرام سے متعلق مذاکرات ہورہے ہیں ۔ آج وزارت خزانہ میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے وفود کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوا تھا ۔
پاکستان کی معاشی ٹیم کی قیادت وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب جبکہ آئی ایم ایف کے وفد کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹر کررہے ہیں۔ مذاکرات میں نئے قرض کے حجم اور مدت کے تعین کے علاوہ نئے مالی سال کے بجٹ پر بھی مشاورت کی جائے گی۔ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر سے زائد بیل آؤٹ پیکج کے لیے پرامید ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی قرض پروگرام کیلئے ورکنگ پیپر تیار کیا گیا ہے۔