عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

راولپنڈی: بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔
عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی کیلئے زبردست کام کیا، اسے کئی مرتبہ سمجھایا پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت میں دائرے کے اندر رہ کر کام کرنا ہوتا ہے، جنگ باہر والوں سے ہوتی ہے پارٹی میں لڑائی نہیں ہوتی، لیکن شیر افضل ہر دوسرے دن کسی نہ کسی پارٹی لیڈر پر چڑھائی کر دیتا تھا، کوئی پارٹی ڈسپلن میں رہے تو ٹھیک خلاف ورزی کرے تو پورس کا ہاتھی بن جاتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سعودی وفد کے دورہ کے موقع پر شیر افضل مروت نے متنازعہ بیان دیا، جبکہ محمد بن سلمان نے میرے کہنے پر دو مرتبہ او آئی سی کانفرنس کروائی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی کے لئے بہت کام کیا لیکن انکو پارٹی پالیسی کی بار بار خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیئے ، وہ اب بھی پارٹی پالیسی کے مطابق چلے تو کوئی ایشو نہیں ہے، اسے نوٹس جاری کیا ہے جواب دینگے تو ٹھیک ہے۔

شیر افضل مروت سے جیل میں ملاقات سے متعلق سوال کا جواب دینے سے بانی پی ٹی آئی نے گریز کیا۔

عمران خان نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ معاہدہ کو خفیہ رکھنا پراپرٹی ٹائیکون اور نیشنل کرائم ایجنسی کی ڈیمانڈ تھی، برطانیہ میں پیسے منی لانڈرنگ نہیں بلکہ مشکوک ٹرانزیکشن کی وجہ سے پکڑے گئے تھے ، سول عدالت میں کیس چلتا تو مزید پانچ سال تک پیسے پاکستان نہ آسکتے، بیرون ملک عدالتوں میں مختلف کیسوں میں پاکستان کے پہلے ہی 100 ملین ڈالر ضائع ہو چکے، 190 ملین پائونڈ سے متعلق انکوائری نیب میں بند کی جاچکی تھی جو دو سال بعد دوبارہ کھولی گئی، سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جو 35 ارب روپے آئے اس پر 13 ارب کا منافع بھی بن چکا ہے، بنجر زمین پر القادر ٹرسٹ یونیورسٹی بنائی جو بچوں کو مفت تعلیم دے رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے توشہ خانہ سے6 لاکھ روپے میں بلٹ پروف گاڑی خریدی اس کو بری کرنے کا سوچا جا رہا ہے، زرداری نے توشہ خانہ سے تین گاڑیاں لیں وہ عدالت سے استثنی مانگ رہا ہے، حسن شریف نے 18 ارب روپے کی پراپرٹی بیچی اس پر کوئی بات نہیں کر رہا، مجھ پر توشہ خانہ کا چوتھا کیس چلانے جا رہے ہیں، زرداری اور نواز شریف کی طرح ملک سے باہر نہیں جاؤں گا ، انکے تو محلات بیرون ملک ہیں وہاں شاپنگ بھی کرنی ہوتی ہے۔

عمران خان نے زور دیا کہ ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھوں گا، پبلک مینڈیٹ کے مطابق حکومت بنانی پڑے گی اس کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، ملک کی ٹیکس کلیکشن 13.3 ٹریلین ہے، 9.3 ٹریلین ہم نے قرضوں کے سود کی مد میں ادا کرنے ہوتے ہیں، اس طرح سے 24 کروڑ ابادی کا ملک کیسے چلے گا، ملک کی آمدنی میں اضافہ ہو نہیں رہا سرمایہ کاری کیلئے کوئی تیار نہیں، بجٹ سے پہلے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا تنخواہ دار طبقہ سڑکوں پر ہوگا۔

بے گناہی ثابت کرنے کے لیے شہزاد اکبر اور فرح گوگی کو عدالت میں بلانے سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ فرح گوگی سے صرف تین ملاقاتیں ہوئی ہیں اس کا تعلق بشری بی بی سے تھا، ان حالات میں شہزاد اکبر آیا تو اس کو ائیرپورٹ سے اٹھا لیا جائے گا، ملک میں جنگل کا قانون ہے، جنگل کا بادشاہ سب کچھ چلا رہا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر تشویش ہے، ملک میں جمہوریت ختم ہوچکی ہے، پہلے کشمیر اور پھر گلگت بلتستان میں ہماری حکومتیں گرائی گئیں، پہلے گلگت اور اب کشمیر میں لوگ اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہوچکے ہیں، پیش گوئی کررہا ہوں جون اور جولائی میں ان سے ملک سنبھالا نہیں جائے گا، بجٹ میں ٹیکسز، گیس و بجلی کے بلز میں اضافے پر تنخواہ دار طبقہ باہر آجائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں