جیلفہ: الجزائر میں ایک نوجوان جو 27 سال قبل کھوگیا تھا، اُسے حال ہی میں پڑوسی کے گھر کے تہہ خانے سے بازیاب کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا واقعہ الجزائر کے شہر جیلفہ میں پیش آیا جہاں 1998 میں 17 سالہ عمر نامی نوجوان لاپتہ ہو گیا تھا لیکن اب یہ انکشاف ہوا کہ وہ گھر سے صرف 200 میٹر کے فاصلے پر پڑوسی کے گھر کے تہہ خانے میں بند تھا۔
عمر بن عمران 17 سال کا تھا جب وہ 1998 میں لاپتہ ہوا۔ یہ وہ وقت تھا جب الجزائر میں خانہ جنگی جاری تھی جس میں 200,000 افراد ہلاک اور 20,000 اغوا ہوئے تھے۔
اس حالات کی وجہ سے عمر کے اہلخانہ اور دوستوں کو یقین ہوگیا تھا کہ عمر کو قتل یا اغوا کر لیا گیا ہے۔ حتیٰ کہ سیکورٹی حکام نے بھی چند عرصے بعد عمر کی تلاش روک دی تھی۔ تاہم عمر کی والدہ کو 2013 میں اپنی موت تک اپنے بیٹے کے زندہ ہونے پر یقین تھا۔
رواں ہفتے کے اوائل میں، عمر کے پڑوسی گھر میں سے ایک شخص نے سوشل میڈیا پر انکشاف کیا کہ اس کا سب سے بڑا بھائی جو 61 سال کا ہے، نے ماضی میں ایک نوجوان کو اغوا کیا تھا۔
بھائی نے یہ معلومات اپنے بھائی سے وراثت میں ملنے والی جائیداد پر تنازع کے بعد پبلک کی تھیں تاکہ پولیس بھائی کو گرفتار کرلے اور ساری جائیداد اس کی ہوجائے۔
عمر کے ایک رشتہ دار نے یہ پوسٹ دیکھی اور اہلخانہ نے فوراً ہی پولیس کو مطلع کیا جس پر سیکورٹی حکام مشتبہ پڑوسی کے گھر پہنچے۔ چھوٹے بھائی نے پولیس کو تہہ خانے میں موجود اغوا کیے گئے ایک آدمی کی اطلاع دی۔ جب پولیس تہہ خانے میں گئی تو وہاں 40 کے لپیٹے میں ایک گھبرائے ہوئے شخص کو پایا۔
پولیس کے چھاپے کے دوران 61 سالہ ملزم نے بھاگنے کی کوشش کی تاہم اسے گرفتار کرلیا گیا۔ عمر کا طبی معائنہ کروایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ عمر جسمانی اور ذہنی مسائل میں مبتلا ہے