کراچی: سندھ اسمبلی نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خلاف قانون سازی کرنے کا مطالبہ کردیا، ڈپٹی اسپیکر نے یہ معاملہ سندھ کابینہ کو ارسال کردیا جو جلد اس حوالے سے قانون سازی کرے گی۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں تحریک التوا پر بات کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ عذرا افضل پیچوہو نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ امتحانات کے دباؤ کے باعث بچے ڈرگس استعمال کررہے ہیں، صوبے بھر میں اسکول کے بچے بآسانی آن لائن ڈرگس منگواتے ہیں، تعلیمی اداروں میں بچوں کو ڈرگس کی لت لگوائی جا رہی ہے ہمیں تعلیمی اداروں میں ڈرگز کے خلاف مہم چلانی چاہیے۔
انہوں ںے کہا کہ ڈرگس کا استعمال کرنے والے بچوں کی قابلیت کم ہونے لگتی ہے، اسکول کے بچے دعوتوں میں ڈرگس کا استعمال کرتے ہیں وہ فارم ہاؤس میں جمع ہوجاتے ہیں جہاں آئس اور دیگر نشوں کا استعمال کیا جاتا ہے والدین کو بچوں پر نظر رکھنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بچہ اپنے کمرے میں زیادہ رہتا ہے تو والدین کو دیکھنا چاہیے بچوں کے رویوں میں تبدیلی ڈرگس کی وجہ سے آ رہی ہے ڈرگس کا استعمال کرنے والے بچوں کا موڈ تبدیل ہوتا رہتا ہے اوور ڈوز کے کیسز بھی زیادہ آ رہے ہیں، دس سال کا بچہ بھی ڈرگ میں ملوث ہے، بچہ ڈرگس کے نشے میں قتل تک کر دیتا ہے، ایک بچہ ڈرگس کا استعمال کرتا ہے تو وہ دوستوں کو بھی اس میں شامل کرتا ہے۔
انہوں ںے مزید کہا کہ بچے والدین سے بھی سیکھتے ہیں، بہت سارے والدین بھی نشہ کرتے ہیں پھر بچے بھی انہیں دیکھ کر نشہ کرنے شروع ہو جاتے ہیں جب کہ والدین اور اسکول کا دباؤ بھی بچوں کو ڈرگس کی جانب لے جاتا ہے۔
تحریک التوا پر ندا کھوڑو نے کہا کہ ڈرگس کے خلاف سڑکوں پر نہیں کلاس رومز میں بھی جنگ لڑنی چاہیے ڈرگس ٹیسٹنگ کرنی چاہیے اسکولوں میں ایک طریقہ کار بنانا چاہیے۔
رکن اسمبلی ماروی راشدی نےتحریک التواء پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر منشیات کا استعمال پرائیویٹ اسکولز میں ہورہا ہے، جہاں ’’کول‘‘ نظر آنے کے لیے ڈرگس کا استعمال کیا جا تا ہے جب ایک بچہ ڈرگس لیتا ہے اور دوسرا نہیں لیتا تو کہا جاتا ہے تم ’’کول‘‘ نہیں لگ رہے۔
سردار خان چانڈیو نے کہا کہ ہر کوئی کراچی کی بات کر رہا ہے سندھ کا کوئی گاؤں نہیں بچا جہاں آئس اور افیم کا استعمال نہیں ہورہی، ہمارے صوبے میں منشیات کی کاشت ہوتی ہے میرے پاس کچھ ویڈیوز موجود ہیں جو شیئر کروں گا کسی نے دس تو کسی نے پانچ ایکڑ افیم کی کاشت کی ہوئی ہے۔
جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے کہا کہ محکمہ نارکوٹکس کی رپورٹ تشویش ناک ہے سب کو مل کر قانون سازی کرنی چاہیے تعلیمی اداروں میں طالب علموں کے ڈرگ ٹیسٹ ہونے چاہئیں، قانون بنائیں طالب علموں کو ڈرائیں کہ ڈرگس کے استعمال سے آپ تعلیمی ادارے سے باہر ہو جائیں گے۔
ڈپٹی اسپیکر نوید اینتھونی نے کہا کہ تحریک التواء کو کابینہ میں بھیجا جائے تاکہ اس پر موثر قانون سازی کی جائے۔ اس پر سندھ اسمبلی نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال سے متعلق تحریک التواء سندھ کابینہ کے سپرد کردی۔
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ سندھ کابینہ اس معاملہ پر قانون سازی سمیت دیگر ضروری اقدامات کرے گی، سندھ اسمبلی میں ہونے والی بحث کا بھی سندھ کابینہ جائزہ لے۔ بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔