اسلام آباد: ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چینی انجینئرز پر حملے کے ملزمان تک پہنچ چکے ہیں، سیکریٹری داخلہ اور دفتر خارجہ کے افسران کابل گئے ہیں، چینی شہریوں پر حملوں میں ملوث لوگوں پر افغان حکام کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم 4 سے 8 جون تک چین کا دورہ کریں گے، وزیراعظم کے دورۂ چین سے اچھی خبریں آئیں گی، سی پیک اور سیکیورٹی کے حوالے سے ایشوز موجود ہیں اپنے دورہ چین میں ان ایشوز پر بات چیت کرکے آیا ہوں وزیراعظم کے دورہ چین میں بھی اس حوالے سے بات چیت ہوگی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ چینی انجینئرز پر حملے کے ملزمان تک پہنچ چکے ہیں، سیکریٹری داخلہ اور دفتر خارجہ کے افسران کابل گئے ہیں، چینی شہریوں پر حملوں میں ملوث لوگوں پر افغان حکام کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہدہ بھی دورہ پاکستان پر آئیں گے، محمد بن سلمان کے والد کی طبیعت خراب ہے، محمد بن سلمان نے صرف پاکستان ہی نہیں جاپان کا دورہ بھی ملتوی کیا ہے۔
یہ پڑھیں : وزیراعظم 4 جون سے چین کا سرکاری دورہ کریں گے
اسحاق ڈار نے کہا کہ مذاکرات اور مفاہمت پر میرا پختہ یقین ہے سیاست میں مفاہمت اور مذاکرات ہوتے ہیں اور ہونے چاہئیں اسی پارلیمنٹ کے سامنے 126 دن کے دھرنے کو مذاکرات کے ذریعے اٹھایا تھا مگر جو ریاست کے خلاف اٹھ کھڑا ہوگا اس سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ نو مئی ریاست کے خلاف اٹھنا تھا، جی ایچ کیو، جناح ہاؤس اور تنصیبات پر حملہ کرنے پر کوئی معافی نہیں دے سکتا، فارمیشن کمانڈرز میٹنگ میں جس موقف کا اظہار کیا وہ ہر پاکستانی کا موقف ہے، سانحہ نومئی میں ملوث عناصر کے لیے کوئی رعایت نہیں۔
دریں اثنا امریکی سفیر ڈونلڈ آرمن بلوم نے پارلیمنٹ ہاوس کا دورہ کیا اور ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے کی۔ ملاقات میں پاک امریکا تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔