واشنگٹن: امریکی اور اطالوی محققین نے چونے کے پتھر کا جائزہ لیا ہے جو تقریباً 183 ملین سال قبل سمندری حیات کے بڑے پیمانے پر ناپید ہونے کی وضاحت کرتا ہے۔
جریدے PNAS میں شائع ہونے والے تحقیقی نتائج میں آکسیجن کی کمی اور موسمیاتی تبدیلی موجودہ سمندروں پر اسکے خطرناک اثرات کے حوالے سے خبردار کیا گیا ہے۔
جراسک دور کے دوران متعدد سمندری رینگنے والے جانور پروان چڑھے تاہم موجودہ جنوبی افریقہ میں آتش فشاں سرگرمیوں نے 500,000 سالوں میں ایک اندازے کے مطابق 20,500 گیگاٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کیں جس کی وجہ سے سمندروں میں آکسیجن کی سطح کم ہوئی اور نتیجہ بہس ساری سمندری مخلوقات ناپید ہوگئیں۔
چونے کے پتھر جو آتش فشاں پھٹنے سے خارج ہونے والے کمیکل جذب کرلیتے ہیں، کی تلچھٹ کا مطالعہ کرتے ہوئے محققین نے قدیم زمانوں میں سمندروں میں آکسیجن کی سطح میں تبدیلی کا اندازہ لگایا۔ محققین نے پایا کہ قدیم عالمی سمندروں میں 8 فیصد تک آکسیجن مکمل طور پر ختم ہو چکی تھی اور اس کا رقبہ امریکا کے حجم سے تقریباً تین گنا زیادہ تھا.