اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کے سابق سینئیر نائب صدر اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی بنیادی پارٹی رکنیت منسوخ کرتے ہوئے ان سے قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
پی ٹی آئی کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری فردوس شمیم نقوی نے نوٹفکیشن جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے سنگین خلاف ورزیوں پر شیر افضل مروت کی بنیادی پارٹی رکنیت منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر شوکاز نوٹس بھی جاری ہوا تھا کہ اپنے بیانات جاری کردہ ہدایات کے مطابق دیں، شیر افضل مروت کی ٹوئٹس اور میڈیا کے بیانات کی نگرانی کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔
فردوس شمیم نقوی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی نے نتیجہ اخذ کیا کہ شیر افضل مروت پارٹی کے قواعد و ضوابط کا بالکل پاس نہیں کرتے اور خود کو پارٹی سے بالا سمجھتے ہیں، جس سے پارٹی کی تصویر اور پارٹی کا بیانیہ بری طرح مسخ ہوا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کے نتائج اور ان کے تازہ بیانات اور کمیٹی کو موصول ہونے والی شکایات کے پیش نظر ان کی رکنیت ختم کرنے کی تجویز دی جا چکی ہے اور اس کی منظوری بانی چیئرمین عمران خان نے دے دی ہے۔
کمیٹی نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت ایک باعزت شخص ہیں لہٰذا انہیں قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے دینا چاہیے جو انہوں نے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار کی حیثیت سے جیتی ہے اور دوبارہ انتخاب ہوگا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت گزشتہ ماہ معطل کردی تھی اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر انکوائری کے لیے پارٹی ترجمان رؤف حسن، فردوس شمیم نقوی، بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی اور داؤد خان کاکڑ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی۔عمر ایوب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر شیر افضل مروت کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے ان کی پارٹی معطل کردی گئی ہے۔
اعلامیے میں لکھا گیا تھا کہ شیر افضل مروت کے بیانات اور اقدامات کی وجہ سے پارٹی کو شدید نقصان پہنچا اور انہیں پہلے ہی سیاسی اور کور کمیٹی سے ہٹا دیا گیا تھا اور ان کے خلاف مذکورہ ایکشن بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پرلیا گیا ہے.