پشاور: عوامی نیشنل پارٹی نے جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف چارج شیٹ اُدھوری ہے۔
ترجمان اے این پی انجینئر احسان خان نے کہا ہے کہ اگر فیض حمید کے خلاف کارروائی ٹاپ سٹی ہاؤسنگ اسکیم میں بد عنوانی تک محدود ہے تو یہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے۔ فیض حمید طاقتور عہدے پر رہتے ہوئے بھی اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی جمہوریت دشمن سرگرمیوں میں مرکزی کردار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید کا محاسبہ حلف کی خلاف ورزی اور غیر آئینی سرگرمیوں پر کیا جائے۔ جمہوریت،آئین اور آئینی اداروں کو کمزور کرنے میں کوئی بھی ملوث ہو ، انہیں کٹہرے میں لائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔
انجینئر احسان خان کے مطابق سیاسی و حکومتی امور میں مداخلت کے رویوں نے پہلے ہی اس ملک کو دولخت کیا ہوا ہےاور اب پھر وہی حالات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ اے این پی جمہوریت، جمہوری اداروں، جمہوری اقدار اور جمہوری رویوں کے ساتھ اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کرتی ہے۔ اے این پی ہمیشہ جمہوری اقدار ، انسانی حقوق اور عوامی مسائل کے لیے میدان میں رہی ہے اور آئندہ بھی یہ عمل جاری رہے گا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اے این پی نے فیض حمید، قمر جاوید باجوہ، عمران خان، محمود خان اور بیرسٹر سیف کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کی ہے، اسے بھی جلد نمٹایا جائے۔