کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ کے تین بڑے اسپتال سندھ حکومت کو دیے مگر وفاقی حکومت نے اچانک ان تین اسپتالوں کا بجٹ ختم کردیا۔
یہ بات انہوں ںے جناح اسپتال میں سائبر نائف سرجری وارڈ کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری، وزیر صحت عذرا افضل پیچوہو اور دیگر بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے تین بڑے اسپتالوں کو اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت کو دیا گیا، اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت نے اچانک ان تین اسپتالوں کا بجٹ ختم کردیا، اس وقت ہم بھی بجٹ بناچکے تھے لیکن پھر ان تین اسپتالوں کو 1.9 ارب روپے دیئے۔
وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ ان اسپتالوں میں دو ہزار بستر تھے اب ان اسپتالوں میں بستروں کی تعداد چار ہزار سے زائد ہے، جناح اسپتال میں 11 سو سے زائد بستر تھے، اب یہاں 22 سو سے زائد بستر ہیں، ہم چالیس سے پچاس فیصد انشورنس نجی اداروں کو دیتے ہیں، یہ انشورنش دینے کے بجائے ہمیں اپنے اسپتال مستحکم کرنے چاہیئیں۔
قبل ازیں خطاب میں وزیرِ صحت سندھ عذرا پیچوہو نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جناح اسپتال بہت خراب کردیا تھا، جب سے سندھ حکومت نے جناح اسپتال کو ٹیک اوور کیا یہ ترقی کی جانب گامزن ہے، جناح اسپتال میں افرادی قوت کی کمی ہے، جناح اسپتال میں سینئر ڈاکٹرز اور پروفیسرز کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پیرا میڈیکل اسٹاف کی کمی کو پورا کررہے ہیں، جناح اسپتال میں سائبر نائف کے نئے وارڈ کے افتتاح سے مریضوں کو فائدہ ہوگا، یہاں سائبر نائف سمیت دیگر امراض کا علاج مفت کیا جاتا ہے اور سندھ میں صحت کے شعبے میں بغیر سفارش کے کام ہوتا ہے۔