کراچی: حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان غیریقینی صورتحال سے نئے قرض پروگرام کی منظوری ملنے میں تاخیر کے خدشات، سیمنٹ فرٹیلائزر سمیت دیگر شعبوں سے سرمائے کے انخلا کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو دوسرے دن بھی اتارچڑھاؤ کے بعد ملے جلے رحجان سے دوچار رہی۔
آل شئیر انڈیکس بڑھنے سے 44فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 2ارب 09کروڑ 41لاکھ 72ہزار روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔ کاروبار کا آغاز اگرچہ 99 پوائنٹس کی تیزی سے ہوا لیکن وقفے وقفے سے شعبہ جاتی بنیادوں پر حصص کی فروخت کا حجم بڑھنے سے مارکیٹ میں جاری تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 84.82 پوائنٹس کی کمی سے 77745.52 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 93.56پوائنٹس کی کمی سے 24783.43 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 210.31پوائنٹس کی کمی سے 123982.20پوائنٹس پر بند ہوا، اس کے برعکس کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 51.96پوائنٹس کے اضافے سے 49921.79پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 19.29 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 38کروڑ 07لاکھ 17ہزار 441 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 446 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 196 کے بھاؤ میں اضافہ، 183 کے داموں میں کمی اور 67 کی قیمتوں میں استحکام رہا.