سکھر: اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ کے بیٹے کو ڈاکوؤں نے گولی مار کر وِڈیو وائرل کردی۔
اسحاق رند کے بیٹے جمیل رند کو ڈاکوؤں نے 10 اگست کو شاہ لطیف یونیورسٹی کے قریب خیرپور سے اغوا کیا تھا، جس کے بعد ڈاکوؤں کی جانب سے 2 کروڑ روپے کا تاوان کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے دباؤ ڈالنے کی غرض سے ڈاکوؤں نے مغوی جمیل رند کی ٹانگ پر گولی مار کر وِڈیو وائرل کردی۔
پولیس حکام کے مطابق نوجوان کی ڈاکوؤں کے چنگل سے بازیابی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، جمیل رند کو جلد ہی ڈاکوؤں کی قید سے آزاد کرا لیا جائے گا۔
دریں اثنا ڈاکوؤں کے چنگل میں پھنسے جمیل رند کی ایک دوسری ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی ہے، جس میں مغوی نوجوان کہہ رہا ہے کہ ڈاکو آج ٹانگ توڑ رہے ہیں، اگر 2 کروڑ روپے نہ دیے تو یہ مجھے مار ڈالیں گے۔ نوجوان نے کہا کہ فوری طور پر تاوان کی رقم ادا کرکے مجھے آزاد کروائیں۔
نوجوان کے وِڈیو بیان کے دوران گولی چلنے کی آواز آتی ہے، جس کے ساتھ ہی مغوی جمیل رند گر جاتا ہے۔
دوسری جانب رند برادری کی جانب سے نوجوان کے اغوا اور اسے تاحال بازیاب نہ کروائے جانے کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے.