لاہور: یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے خلاف وفاقی حکومت سمیت دیگرافراد کو نوٹس جاری کردیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد رضا قریشی نے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت، سیکریٹری کیبنیٹ ڈویژن، سیکریٹری وزارت قانون ،مینجنگ ڈائریکٹر یوٹلیٹی اسٹورز کو نوٹس جاری کردئیے۔
درخواست گزارنے موقف اختیار کیا کہ 10 سال سے یوٹیلیٹی اسٹور کا ملازم ہوں۔ یوٹیلیٹی اسٹور منافع بخش ادارہ ہے اور سالانہ 25 ارب روپے ٹیکس ادا کرتا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کا خالص منافع 2 ارب روپے ہے جبکہ ادارہ اربوں روپے کے اخراجات اور تنخواہیں خود برداشت کررہا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق آئی ایم ایف کی ہدایات پر یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کیا جا رہا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش سے 11 ہزار افراد بے روز گار ہو جائیں گئے۔ کمپنی ایکٹ 2017 کی شق 293 سے 426 تک کمپنی بند کرنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔ کوئی بھی کمپنی عدالتی حکم یا بورڈ اف ڈائریکٹرز کی ہدایات پر بند کی جا سکتی ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے یوٹیلیٹی اسٹورز کو منافع بخش ادارہ قرار دیا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ 7 اگست 2024 کو کیبنیٹ ڈویژن کی جانب سے جاری مراسلے اور 9 اگست کو کیبنیٹ ڈویژن کی میٹنگ کے منٹس کو کالعدم قرار دیا جائے