لاہور: گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ نیٹو فورسز جب یہاں سے جا رہی تھیں تو کہا کہ وہ سب کچھ ساتھ لے کر نہیں جاسکتیں یا ختم نہیں کرسکتیں، لوگوں کے پاس وہ جدید اسلحہ ہے جو ہماری افواج کے پاس بھی نہیں۔
مہتمم جامعہ اشرفیہ مولانا فضل الرحیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ہم امن کی تلاش میں ہیں، ایسے لوگ جہاں میں بیٹھا ہوں ان لوگوں کی تعداد بڑھے گی تو ملک میں امن ہوگا، 18 ترمیم کے بعد یہ صوبے کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے میں امن قائم کریں وفاق ان کے ساتھ ہے۔
گورنر نے کہا کہ اگر بولاجا ئے کہ یہ دوائی استعمال نہ کریں اور مریض کو اس طرح چھوڑ دیں تو ایسا نہیں ہو سکتا، ماضی میں غلط فیصلہ کیا گیا، افغانستان سے ملٹری کو یہاں لایا گیا کہ وہ ہتھیار نہیں اٹھائے گے۔
انہوں نے کہا کہ پارہ چنار میں 50 سے زائد افراد شہید ہوئے، ہمارے ملک میں جب کوئی سانحہ ہوتا ہے کہ ہم کہتے ہیں کہ یہ شیعہ سنی معاملہ تھا بس یہ کہہ دیا جاتا ہے حالاں کہ وہاں زمینوں اور جائیدادوں پر لڑائی ہوتی ہے پھر جرگے ہوتے ہیں، جب خبر اسلام آباد اور لاہور پہنچتی ہے تو خبر کچھ اور پہنچائی جاتی ہے جب کہ اصل میں لڑائی زمین کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ نیٹو فورسز جب یہاں سے جا رہی تھیں تو کہا کہ وہ سب کچھ ساتھ لے کر نہیں جاسکتیں یا ختم نہیں کرسکتیں، لوگوں کے پاس وہ جدید اسلحہ ہے جو ہماری افواج کے پاس بھی نہیں.