خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا کے سیاحتی مقام کمراٹ میں پھنسے ہوئے سیاح تیسرے روز بھی نہ نکل سکے۔
اسسٹنٹ کمشنر فوکل پرسن شاہد علی کا کہنا ہے کہ کمراٹ میں سیاحوں کو ایک ہوٹل میں اکٹھا کیا گیا ہے، آج کوشش کی جاری ہے کہ سیاحوں کو باحفاظت نکال سکیں۔
شاہد علی کے مطابق جہازبانڈہ میں 50 سے 70 سیاح کو بھی کمراٹ آنے کا کہا گیا ہے، بری کوٹ کے مقام پر دریا برد میں دیرکمراٹ شاہراہ کی بحالی شروع کردی گئی جب کہ سیاحوں کو خوراک،کھانے پینےکی اشیاء حکومت فراہم کر رہی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پھنسے سیاحوں کوریسکیو کرکے محفوظ مقام پرمنتقل کرنے اور رابطہ سڑک کی بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایات کی تھی۔
واضح رہے کہ ضلع دیر بالا میں طوفانی بارش اور سیلابی ریلوں کے بعد سیاحتی مقام کمراٹ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا، وادی میں موجود سیکڑوں سیاح واحد زمینی راستہ منقطع ہونے کے بعد پھنس کر رہ گئے۔
کمراٹ میں محصور سیاحوں کو محفوظ راستوں سے دیر پہنچایا جارہا ہے. ریسکیو ذرائع کے مطابق ریسکیو1122 کی 2 ٹیمیں کمراٹ اور بریکوٹ میں موجود ہیں۔ ریسکیو1122 کی جانب سے بریکوٹ میں میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔
زخمیوں و بیماروں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ محصور سیاحوں کو گاڑیوں میں بری کوٹ پہنچایا گیا۔
اپر دیر بری کورٹ میں سیاحوں کے لیے سرکاری سطح پر 4 کوسٹر بھی پہنچائے گئے ہیں۔کوسٹرز کے ذریعے سیاحوں کو متعلقہ علاقوں تک پہنچایا جائےگا۔ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر اپردیر سید عنایت علی شاہ کی نگرانی میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس خدمات فراہم کررہی ہیں۔