لاہور: پاکستانی شوبز انڈسٹری کے سینیئر اداکار نعمان اعجاز نے انکشاف کیا ہے کہ جب اُن کے بیٹے زاویار نے اداکاری کی دُنیا میں قدم رکھا تو وہ جائے نماز پر بیٹھ کر بہت روئے اور اللہ تعالیٰ سے شکوہ کیا کہ بیٹے کو اس شعبے میں کیوں ڈالا۔
نعمان اعجاز نے کچھ ماہ قبل ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا تھا، اس انٹرویو میں سینیئر اداکار نے اپنے بیٹے زاویار کے شوبز میں آنے سے متعلق گفتگو کی تھی۔
سینیئر اداکار نے کہا کہ میں کبھی نہیں چاہتا تھا کہ میرے بیٹے شوبز انڈسٹری میں آئیں، میں نے کبھی نہیں چاہا تھا کہ میرا بیٹا اداکار بنے لیکن میرے بیٹے زاویار کی قسمت میں اداکار بننا ہی لکھا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ میں اپنے بیٹوں کو کبھی بھی اپنے ڈراموں کی شوٹنگ سیٹ پر نہیں لیکر گیا اور نہ ہی کبھی کسی فنکار کو اپنے گھر مدعو کیا، میں نے اپنی نجی زندگی اور فیملی کو شوبز انڈسٹری سے بالکل الگ اور دور رکھا۔
نعمان اعجاز نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ہماری شوبز انڈسٹری کے لوگ بہت زیادہ بُرے ہیں، یہاں اگر آپ کسی کو ایک بار انکار کردو تو وہ دوبارہ آپ سے بات کرنا پسند نہیں کرتا، شوبز کے لوگوں کے دل بہت چھوٹے ہوتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ اس انڈسٹری میں اپنے قدم جمانا مذاق کی بات نہیں ہے، میرا یقین کریں، میں نے یہ باتیں جھوٹ نہیں بولیں بلکہ شوبز کی دُنیا کا سچ بتایا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں نے اپنے بیٹوں کو شوبز سے دور رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
اُنہوں نے کہا کہ جب میرے بیٹے نے شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا تو میں جائے نماز پر بیٹھ کر بہت رویا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ! میں نے تو کبھی یہ نہیں چاہا تھا، پھر میرے بیٹے کو اس شعبے میں کیوں ڈالا۔
نعمان اعجاز نے مزید کہا کہ میں اپنے گھر میں اداکار نہیں بلکہ ایک عام آدمی کی طرح رہتا ہوں۔