پشاور: پشاور میں شہری کو اٹھانے کے لیے آنے والے سی ٹی ڈی پنجاب کے اہل کار کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا گیا جہاں عدالت نے ملزم کا جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا۔
زرائع کے مطابق تھانہ ٹاؤن کی حدود میں سی ٹی ڈی پنجاب کے اہل کاروں نے مقامی ٹھیکیدار پیر محمد خان کو اٹھانے کی کوشش کی۔
اسسٹنٹ سب انسپکٹر سی ٹی ڈی اتل خان نے موقف دیا کہ وہ ٹارگٹ کوپکڑنے کے لیے فیصل آباد سے پشاور آئے تھے، کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشنز کے تحت مشکوک لوگوں کو اٹھاتے ہیں۔
درخواست گزار تاج محمد آفریدی نے کہا کہ کالی ویگو میں سوار چار مسلح افراد نے ہمارے بھائی کو اغواء کرنے کی کوشش کی، اغواء کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ایک اہلکار کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا، خود کو سرکاری اہلکار ظاہر کرنے والوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے، ہم نے سی ٹی ڈی کے اہلکار کو پکڑ کر تلاشی پر متعدد کارڈز برآمد کیے۔
ایس ایس پی آپریشنز کاشف ذوالفقار کے مطابق زیر حراست ملزم سی ٹی ڈی فیصل آباد کا پولیس اہلکار ہے، پولیس کو اطلاع دئیے بغیر اہلکاروں نے ٹھیکیدار کو اٹھانے کی کوشش کی، زیر حراست سی ٹی ڈی اہلکار کے خلاف قانونی کاروائی کرکے ایف آئی ار درج کر لی۔
ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق ٹھیکیدار کے خلاف سی ٹی ڈی کا کوئی کیس رجسٹرڈ نہیں، لگتا ہے کہ ذاتی مقاصد کے لیے شہری کو اٹھانے کی کوشش کر رہے تھے۔
دریں اثنا گرفتار اہلکار کو جوڈیشل مجسٹریٹ محمد وقار کی عدالت میں پیش کردیا گیا جہاں جج نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
تفتیشی افسر کے مطابق ملزم اتل خان عرف سلیم خان پر پشاور ٹاؤن سے کاروباری شخص پیر محمد کو اغواء کرنے کا الزام ہے، ملزم نے اپنے آپ کو سی ٹی ڈی پنجاب کا اہلکار ظاہر کیا، ملزم کو مدعی مقدمہ اور دیگر افراد نے پکڑ کر تھانہ ٹاؤن پولیس کے حوالے کیا، ملزم کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج ہے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم کو جیل بھیج دیا، عدالت نے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔