اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری منسوخ کروانے کے لیے دائر نظر ثانی درخواست پر سماعت کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے ریمارکس دیے کہ نظر ثانی درخواست میں ڈائریکشن آئی ہے کہ بریت کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے، آئندہ سماعت پر بریت کی درخواست کو سن کر فیصلہ کروں گی۔
عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وکیل راجہ ظہور الحسن ایڈووکیٹ کی یقین دہانی پر وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
دوران سماعت، وکیل ظہور الحسن نے بتایا کہ عدالت نے کہا کہ وارنٹ منسوخ کے لیے درخواست دائر کریں لیکن ابھی تحریری آرڈر نہیں آیا، نظر ثانی درخواست پر عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کے پاس احتیار ہے کہ وارنٹ منسوخ کرے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے کہا کہ چلیں پھر آپ درخواست دیں مجھے مطمئن کریں کیوں وارنٹ منسوخ کروں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ علی امین گنڈا پور طبعیت ناسازی کی وجہ سے آج بھی عدالت پیش نہیں ہو سکے تھے۔ درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ علی امین گنڈاپور کی مقدمے میں بریت کی درخواست زیر التواء ہے، گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ نے خلاف قانون وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے حکم نامے کے خلاف نظر ثانی منظور کی جائے اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو کالعدم قرار دیا جائے، جوڈیشل مجسٹریٹ کو علی امین گنڈاپور کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا جائے۔
گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے آرڈر کے خلاف سیشن عدالت سے رجوع کیا۔