چاکلیٹی ہیرو کے لقب سے مشہور پاکستان کے لیجنڈری اداکار وحید مراد کے بیٹے عادل مراد نے اپنے والد کی بائیوپک نہ بنانے کی وجہ بتا دی ہے۔
حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران عادل مراد سے پوچھا گیا کہ وہ اپنے والد وحید مراد کی زندگی پر فلم کیوں نہیں بنانا چاہتے؟، اس سوال کے جواب میں عادل مراد نے کہا کہ کیا ہم کسی بھی اداکار کو اسکرین پر وحید مراد کے طور پر قبول کرسکیں گے؟ یا پھر وہ اداکار خود کو اسکرین پر وحید مراد کے طور پر دِکھا پائے گا؟
عادل مراد نے کہا کہ میں کسی اداکار کی بُرائی نہیں کررہا لیکن میرے والد صاحب وحید مراد کی اپنی خاصیت ہے، اُن کا انداز، اُن کی اداکاری، شخصیت، آنکھوں اور چہرے کے تاثرات سب سے الگ اور مختلف تھے، اُن کے منفرد انداز نے ہی اُنہیں پاکستان کا لیجنڈری اداکار بنایا۔
اُنہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ وحید مراد کی نقل تو کر سکتے ہیں لیکن اُن کا کردار کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا۔
عادل مراد نے کہا کہ میری کئی بار اُن لوگوں سے بحث ہوئی جو وحید مراد کی بائیوپک بنانا چاہتے ہیں اور ہر بار میں نے یہی سوال کیا ہے کہ ہمیں دوسرا وحید مراد یا زیبا کہاں سے ملے گی؟ کیونکہ میری نظر میں تو یہ ناممکن ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ میرے اور میرے خاندان کے لیے وحید مراد کا نام اور شہرت بائیوپک کے ذریعے کمائے جانے والے پیسوں سے بہت زیادہ اہم ہے۔
واضح رہے کہ 1961 میں شوبز انڈسٹری میں قدم رکھنے والے وحید مراد اداکار، ہدایتکار اور اسکرپٹ رائٹر تھے، وحید مراد نے فلم دوراہا، عندلیب، جب جب پھول کھلے، سالگرہ، انجمن، جہاں تم وہاں ہم پھول میرے گلشن کا، دیور بھابھی سمیت 124 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
23 نومبر 1983 کو پاکستانی فلم انڈسٹری کو نئی جدتیں دینے والے وحید مراد دار فانی سے کوچ کرگئے تھے، شاندار فنی خدمات پر وحید مراد کو ستارہ امتیاز، نگار، گریجویٹ، نیشنل مصور سمیت دیگر ایوارڈز سے نوازا گیا تھا