نئی دہلی: بھارتی ہائیکورٹ کے جج سری شنندا کے ایک کیس کے دوران ریمارکس میں بنگلور کے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہنے پر طوفان مچ گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہائیکورٹ کے جج نے یہ ریمارکس مالک مکان اور کرائے دار کے درمیان جھگڑے کے ایک مقدمے کی سماعت میں دیا تھا۔
ہائی کورٹ جج کا یہ ریمارکس سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور انتہاپسند ہندوتوا کے غنڈوں نے دھمکیاں دینی شروع کردیں۔ کچھ علاقوں میں مظاہرے بھی ہوئے۔
بی جے پی کے ارکان نے بھی برہمی کا اظہار کیا جس کے بعد بھارتی سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے رجسٹرار سے رپورٹ طلب کرلی۔
چیف جسٹس بھارت کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے ہدایت جاری کی ججز سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے عدالتی وقار اور قوم کے جذبات کا خیال رکھیں۔
یاد رہے کہ مودی سرکار کے سوشل میڈیا ونگ کے غنڈے قتل کی دھمکیوں سے بھی دریغ نہیں کرتے اور ان کی بدمعاشی سے سیاست دان، انسانی حقوق کے رضاکار اور شوبز شخصیات تک محفوظ نہیں۔