کولمبو: سری لنکا کے نومنتخب صدر انو را کمارا نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھالیا جب کہ وزیراعظم دنیش گناواردینا نے استعفیٰ دے دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے وزیرِاعظم دنیش گناواردینا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
دنیش گناواردینا نے 22 جولائی 2022 میں وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا تھا جس وقت ملک شدید مالی اور سیاسی بحران کا شکار تھا۔ ملک ڈیفالٹ ہوچکا تھا۔
عوام نے صدارتی محل اور پارلیمان میں دھاوا بول دیا تھا۔ ملک میں ڈالر ختم ہوجانے کے باعث پیٹرول، خوراک اور دواؤں کی قلت کا سامنا تھا۔
صدر رانیل وکرما سنگھے کی قیادت میں دنیش گناواردینا نے ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے کئی کڑے اقدامات اُٹھائے جن میں ٹیکسوں کی بھرمار بھی شامل ہے۔
آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکیج تو منظور کرالیا گیا لیکن کڑی شرائط کو پورا کرنے کے لیے ان پر نئے انتخابات کرانے کا دباؤ تھا تاکہ یہ فیصلے کوئی منتخب حکومت کرے۔
گزشتہ روز صدارتی الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں عسکری جہدوجہد سے سیاست کے میدان میں آنے والے مارکسٹ رہنما انو را کمارا 52 فیصد ووٹ حاصل کرکے صدر بن گئے۔
سری لنکا کے 55 سالہ نئے صدر انو را کمارا کی تقریب حلف برداری میں اپوزیشن رہنما ساجیت پریماداسا سمیت اہم سیاسی رہنما، عسکری قیادت اور سابق حکومت کے وزرا نے بھی شرکت کی۔